لکھنؤ۔ الیکشن کمیشن نے حق رائے دہی میں جنسی تناسب قائم کرنے کیلئے جینٖڈرورکشاپ کا اہتمام الیکشن کمیشن کے دفتر میں واقع میٹنگ ہال میں کیا تاکہ ورکشاپ میں شریک نمائندے خواتین کو ووٹر کارڈ بنوانے کے لئے راغب کر سکیں۔ ریاستی چیف الیکشن افسر امیش سنہا نے ’منصوبہ بند ووٹر تعلیم اور ووٹرس کی شراکت‘ اسکیم کے تحت منعقد ورکشاپ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کیلئے رجسٹرڈ مرد و خواتین میں کافی فرق پایا جاتا ہے اس لئے مردوں کے ساتھ ہی خواتین بھی زیادہ سے زیادہ حق رائے دہی کا استعمال کریں اس لئے مہم چلائی جا رہی ہے۔انہوں نے خواتین تنظیموں اور تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں سے درخواست کی ہے کہ وہ خواتین میں بیداری پیداکریں تاکہ وہ بھی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں اور انتخابات میں ان کی شراکت میں اضافہ ہو۔ اسمبلی انتخابی رائے دہندگان فہرست کی ۲۰۱۴ء میں پارلیمانی انتخابات کیلئے دوبارہ جانچ کی جا رہی ہے۔ ۱۰۰ فیصد خواتین رائے دہندگان کے رجسٹریشن کیلئے جینڈر ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا تاکہ سابقہ کمی کو دور کر لیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہر ایک کو معلوم ہے کہ زیادہ تر پولنگ بوتھوںپرخواتین رائے دہندگان کا تناسب ان کی آبادی کے لحاظ سے بہت کم ہے۔اسی کمی کو پورا کئے جانے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ چیف الیکشن افسرامیش سنہا نے پروگرام میں شریک سماجی کارکنان سے کہاکہ آپ سب کے قیمتی مشورے کمیشن کیلئے بہت فائدہ مند ہوں گے۔ اس ورکشاپ میں جنسی تناسب میں علاقائی دیہی اور شہری تناسب کو بھی بہتر بنایا جائے گا۔ سیمینار میں خواتین کا تناسب کیسے بہترکیاجائے اس سلسلہ میں سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ پروگرام میں سماجی کارکن روپ ریکھا ورما، ثناء بنرجی، رخسانہ لاری، ڈاکٹر جیا شریواستو، شہناز سدرت، فرحت بانو درانی ،ڈاکٹر آرتی اگروال، ماہرین ، ادیبہ اور مختلف تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کی خواتین نمائندوں نے شرکت کی۔ اس سے قبل چیف الیکشن افسر نے ورکشاپ میں شریک خواتین نمائندوں کا استقبال کیا۔ پروگرام کا اختتام ایڈیشنل الیکشن افسر آلوک تیواری کے اظہار تشکر کے ساتھ ہوا۔