نئی دہلی؛ دہلی بی جے پی لیڈر نے یوپی میں سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خان کے خلاف پارلیمنٹ اسٹریٹ تھانے میں شکایت درج کراکے الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے دادری میں ایک مسلمان کے قتل کے حوالے سے اقوام متحدہ کو خط لکھ کر فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش کی ہے ۔ واضح رہے کہ 5 اکتوبر کو دادری میں 50 سالہ اخلاق کو اس افواہ پر قتل کردیا گیا کہ اس کے گھر میں گائے کاگوشت کھایا گیا ہے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ شکایت کنندہ اشونی اپادھیائے نے یہ الزام بھی لگایا ہے کہ جو یوپی میں اکھیلیش یادو حکومت کے سینیئر وزیر ہیں ، مذکورہ واقعہ کے سلسلہ میں اقوام متحدہ سے رجوع کرکے کابینی رکن کے بطور اپنے عہدے کے حلف کی بھی خلاف ورزی کی ہے ۔بی جے پی لیڈر نے الزام لگایا ہے کہ مسٹر خان نے سکریٹری جنرل بان کی مون کے نام خط میں ہندستان میں اقلیتوں پر ظلم و ستم کے معاملہ میں مداخلت کی اپیل کی ہے ۔خط میں آر ایس ایس پر الزام لگایا ہے کہ وہ ہندستان کو اکثریتی آمرانہ حکومت ‘‘ہندو راشٹر’’ بنانے کے لئے کام کررہی ہے ۔
بی جے پی لیڈر نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ جب انہوں نے مسٹر خان کے اقوام متحدہ کو لکھے گئے خط کو پڑھا اور دادری واقعہ پر میڈیا کو دیئے گئے ان کے بیان کو سنا تو ان کے مذہبی جذبات کو بہت ٹھیس پہنچی۔انہوں نے شکایت میں الزام لگایا کہ ‘‘ان کی حرکت دادری کے واقعہ کو بابری مسجد کے انہدام سے جوڑ کر وہ دو فرقوں کے درمیان مذہبی منافرت پیدا کرنا چاہتے ہیں۔پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ مسٹراپادھیائے نے مسٹر خان کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور پولیس اس پر غور کررہی ہے ۔ بی جے پی لیڈر نے کہا ‘‘خان نے نہ صرف آئین کے حلف کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ انہوں نے وزیر کے بطور سرکاری رازداری قانون کے حوالے سے جو قسم کھائی تھی اس کے بھی خلاف کہا ہے بلکہ انہوں نے غداری کی ہے ۔