لکھنو:بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی اترپردیش اکائی نے الزام لگایا ہے کہ ریاست کی برسراقتدار سماجوادی پارٹی اصل مسئلے کو نظر انداز کرنے کے ساتھ ہی دادری کے متاثرہ کنبہ کو معاوضہ دینے پر سیاست کررہی ہے اور سماج کو تقسیم کرنے کا کام کررہی ہے ۔
اترپردیش بی جے پی کے ترجمان وجے بہادر پاٹھک نے آج کہا کہ ” کونڈہ کے ڈی ایس پی کے قتل سے لے کر دادری سانحہ تک اکھیلیش سرکار کی طرف سے دیا گیا معاوضہ مکمل طورپر جانبدارانہ ہے ۔ متاثرین کے نام اور معاوضے کی رقم طے کرنے کے لئے ریاستی حکومت صرف فرقہ وارانہ اور ذات برادری کی بنیاد پر کام کرتی ہے “۔
واضح رہے کہ اترپردیش کے وزیر اعلی اکھیلیش یادو نے گزشتہ روز دادری کے متاثرہ کنبہ کے لئے معاوضے کی رقم میں اضافہ کرکے 45 لاکھ روپے کرنے کا اعلان کیا تھا، جوپہلے 10 لاکھ روپے تھا۔
آج یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مسٹر وجے بہادر پاٹھک نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ گزشتہ شب چندولی میں ایک صحافی کے قتل پر یوپی سرکار مکمل خاموش ہے ، لیکن دادری کے متاثرہ کنبہ کے معاوضے کا اعلان کرنے کے لئے مشتعل نظر آتی ہے “۔
انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ صرف سیاست ہے اور فرقہ وارانہ اور ذاتی برادری کے نام پر سماج کو تقسیم کرنے کی کوشش ہے ، جس میں ریاستی حکومت بڑھ چڑھ کر دلچسپی لے رہی ہے ۔
بی جے پی کے لیڈر نے مزید کہا کہ ریاست میں سماجوادی پارٹی کی حکومت سماج کے صرف ایک طبقہ کی فلاح و بہبود میں دلچسپی دکھا رہی ہے اور صرف اپنے سیاسی مفاد کے لئے اکثریتی طبقہ کو نظر انداز کررہی ہے ۔
مسٹر پاٹھک نے یوپی سرکار پر خود کو تنقید سے بچانے کے لئے سوشل میڈیا کے خلاف کارروائیوں میں پولس کے غلط استعمال کرنے کا الزام بھی لگایا۔