لکھنؤ: راجدھانی میں بدمعاشوںکے حوصلے اتنے بلند ہوتے جارہے ہیںکہ بدمعاش عام آدمی کے ساتھ اب پولیس والوںکو بھی اپنا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ایسی ہی ایک واردات جمعرات کی دیر شب شہر کے بنتھرا علاقہ میں ہوئی۔ یہاں کی آزاد وہار کالونی میںر ہنے والے ایک داروغہ کے گھر پر اسلحہ سے لیس بدمعاشوں نے دھاوا بول دیا اورداروغہ کے پورے کنبہ کو یرغمال بنا کر نقد رقم، زیورات اور باکس لوٹ کر فرار ہو گئے۔ مخالفت کرنے پر بدمعاشوںنے گھر والوںکو ماراپیٹا اور ہوائی فائرنگ بھی کی۔ پولیس نے اس معاملہ میں رپورٹ درج کر لی ہے۔
حسن گنج کوتوالی میں تعینات داروغہ ہری بابو گری اپنے کنبہ کے ساتھ بنتھرا کے داروغہ کھیڑا کے نزدیک واقع آزاد وہار کالونی میں رہتے ہیں ڈیوٹی کی وجہ سے داروغہ نے نرالہ نگر علاقہ میں ایک کمرا لے رکھا ہے اوریہیں رہتا ہے۔ بنتھرا واقع گھر پر ان کی بیوی جنک دلاری، بیٹا منیش گری، اتکرش گری، پرشانت گری اور بیٹی وندنا گری رہتے ہیں۔بتایاجاتاہے کہ جمعرات کی شب کنبہ کے لوگ کھانا پینا کھا کر سو گئے رات تقریباً دو بجے اسلحہ سے لیس چار-پانچ بدمعاش سیڑھی لگا کر داروغہ کے گھر میں داخل ہو گئے۔ گھر میں کھٹ پٹ کی آواز سن کر جیسے ہی کنبہ کے لوگ بیدار ہوئے بدمعاشوں نے سبھی کو اسلحہ کے زور پر یرغمال بنا لیا۔ داروغہ کی بیوی جنک دلاری اوربیٹے و بیٹی وندنا نے بدمعاشوں کی مخالفت کرنے کی کوشش کی تو بدمعاشوںنے ان کو لوہے کی راڈ سے بری طرح ماراپیٹا۔ اس کے بعد بدمعاشوں نے داروغہ کے گھر میں رکھے ۰۴ہزار روپئے سونے کی چین، کان کی جھمکی، چاندی کی پائل اور ایک باکس لوٹ لیا اور اس کے بعد فائرنگ کرتے ہوئے بدمعاش فرار ہو گئے۔ بدمعاشوں کے فرار ہوتے ہی گھر کے لوگوں نے داروغہ کو اطلاع دی۔ داروغہ ہری بابو گری اور بنتھرا پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔داروغہ نے مارپیٹ میںزخمی بیوی بیٹے منیش ، اتکرش اوربیٹی وندنا کو علاج کیلئے اسپتال میں داخل کرایا ہے۔ ابتدائی علاج کے بعد سبھی کو چھٹی دے دی گئی اس معاملہ میں پولیس نے داروغہ ہری بابوگری کی تحریر پر بدمعاشوں کے خلاف رپورٹ درج کر لی ہے۔جمعہ کی صبح تفتیش کے دوران پولیس کو داروغہ کے گھر سے کچھ فاصلے پر لوٹا گیا باکس ٹوٹا ہوا ملا۔ باکس میںر کھا سامان غائب تھا۔