عراق کے انٹیلی جنس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبہ الانبار میں دولت اسلامیہ “داعش” کے ٹھکانے پر فوج کے ایک فضائی حملے میں تنظیم کا فلم ساز اور فوٹو گرافر سمیت درجنوں جنگجو ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عراقی وزارت داخلہ کے زیرانتطام انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ فوج کے فضائی حملے میں “داعش” ک
ے درجنوں جنگجو ہلاک کیے گئے ہیں۔ ان میں داعشی فلم ساز ابو سمرہ اور دستاویزی فلموں کا فوٹوگرافر ابو اسامہ الامریکی بھی شامل ہیں۔
قبل ازیں العربیہ ڈاٹ نیٹ کو عراقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان کی نقل ملی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ فلوجہ کے قریب ایک فضائی حملے میں داعش کے غیرملکی شہریت رکھنے والے دو اہم کمانڈر ہلاک ہوگئے ہیں۔
عراقی وزارت داخلہ کے مطابق داعش پر چند ایام میں یہ دوسرا بڑا حملہ ہے جس میں دو اہم داعشی جنگجو مارے گئے ہیں۔ بیان کے مطابق داعش کے خلاف اس کارروائی کو “مصطفیٰ الصبیحاوی” کا نام دیا گیا ہے۔ الصبیحاوی عراقی فوج میں شامل تھا جسے داعش نے حراست میں لیا اور بعد ازاں اسے زخمی حالت میں فلوجہ پل سے نیچے پھینک دیا گیا تھا۔
وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق فلوجہ میں داعش ٹھکانے پرحملے میں تنظیم کے کم سے کم 28 جنگجو ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔ ان میں ابو محمد السوری المعروف ابو سمرہ جو داعش کے ہاں قیدیوں کو موت کے گھاٹ اتارے جانے کے واقعات کو فلماتا رہا ہے بھی مارا گیا ہے۔ اس کے علاوہ فضائی حملے میں ابو اسامہ الامریکی نامی جنگجو جو تنظیم میں دستاویزی فلموں کا فوٹو گرافرتھا بھی ہلاک ہوا۔ دیگر جنگجوئوں میں ابو حار الشامی، بم سازی کاماہر ابو عائشہ الانصاری، ابو سیف الجزراوی، داعش کے محکمہ زکواۃ کا نچارج ابو حسین السلیمانی اور خود بمباروں کے امور کا نگران عبدالطلیف جمعہ المحمدی شامل ہیں۔