سگریٹ نوشی پر بھی پابندی، سگریٹ اور شراب جلانے کی کارروائیاں
داعش کے حامیوں کی طرف سے جاری کی گئی تصاویر میں بتایا گیا ہے کہ داعش کے عسکریت پسند عراق اور شام کے مختلف علاقوں سے قبضے میں لیے سگریٹوں کے ڈبے اور شراب کو جلا رہے ہیں۔
یہ تصاویر ظاہر کرتی ہیں کہ داعش کے عسکریت پسند اسلام کی شدت پسندانہ تشریح کا اپنے زیر قبضہ علاقوں میں اطلاق کرنا چاہتے ہیں۔ اسی وجہ سے داعش نے اپنے زیر قبضہ علاقوں میں سگریٹ اور شراب پر پابندی عاید کر رکھی ہے۔
داعش کے حامیوں کی طرف سے سامنے لائی گئی ان تصاویر سے ملتی جلتی تصاویر اس سے پہلے بھی رواں سال کے دوران دیکھنے میں آ چکی ہیں۔ جو عراق میں بعض جگہوں پر دکانوں سے قبضے میں لی گئی شراب اور سگریٹس کو جلاتے ہوئے بنائی گئی تھیں۔
ان تصاویر میں شراب کی درجنوں بوتلیں اور سگریٹوں کے ڈبے شامل تھے. برطانوی اخبار ” ڈیلی میل ” کے مطابق داعش کی طرف سے سگریٹ نوشوں کے لیے پہلے ہی یہ انتباہی بیان آ چکا ہے کہ ” جو بھی سگریٹ پیے گا وہ جان لے کہ وہ اللہ کی نافرمانی کا مرتکب ہو رہا ہے۔”
تاہم یہ بھی بتایا گیا ہے کہ داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں اس کی مقبولیت کم ہوئی ہے۔ اس لیے داعش نے کرکوک میں سگریٹ نوشی پر لگائی گئی پابندی واپس لے لی ہے۔ شراب پر لگائی گئی پابندی نے شراب کی قیمتوں کو بھی متاثر کیا ہے۔
شراب پہلے کے مقابلے زیادہ مہنگی ہو گئی ہے۔ یہ اضافہ تین سے پانچ گنا زیادہ تک پہنچ گیا ہے اور شراب کی فراہمی بھی مشکل ہو گئی ہے۔