دھشتگرد ٹولے داعش نے عراق کے صوبہ دیالہ کے مشرقی علاقے میں واقع محمد بن موسی کاظم علیہ السلام کا مرقد اور شیعہ علما کی قبروں کو مسمار کر دیا۔
اس تکفیری ٹولے نے اپنے زیر قبضہ علاقوں سے تمام اسلامی مقامات کو مسمار کر دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق داعش کے عناصر نے جمعہ کے روز امام موسی کاظم کے بیٹے محمد بن موسی کا مزار اور اس میں موجود شیعہ علما کی قبروں کو دھماکہ خیر مواد کے ذریعے منہدم کر دیا ہے۔
تکفیری دھشتگردوں نے شام میں اپنے زیر قبضہ علاقوں میں تمام دینی مقامات کو مسمار کرنے کے بعد عراق میں بھی پیغمبروں کے روضوں امام باڑوں اور مساجد کو مسمار کردیا جبکہ ائمہ اطہار کے روضوں کو بھی مسمار کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں لیکن خداوند عالم کی مدد سے عراقی فوج اور رضاکار فورس ائمہ اطہار کے روضوں کی حفاظت کرنے میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ داعشی اپنے علاوہ دیگر تمام دینی ادیان و مذاہب کو باطل جانتے ہیں اور ان سے متعلق تمام دینی مقامات حتیٰ خانہ کعبہ کو بھی مسمار کرنے کی کوشش میں لگے ہیں۔ استعماری ایجنسیوں کے پیٹھو یہ نہیں جانتے کہ اولیائے الہی کی قبروں کو مسمار کرنے سے ان کی عظمت اور مسلمانوں کے دلوں میں پائی جانے والی ان کے تئیں محبت کو کم نہیں کیا جا سکتا۔