دہشت گرد گروپ دولت اسلامی “داعش” کے جنگجوؤں نے دو ماہ سے حراست میں رکھے گئے ایک عراقی صحافی رعد الغزاوی اور اس کے بھائی کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔
“سما صلاح الدین” نیوز چینل کے ڈائریکٹر مروان جبارہ نے “العربیہ ڈاٹ نیٹ” سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی مقتول فوٹو جرنلسٹ رعد الغزاوی کے اہل خانہ سے بات ہوئی ہے۔ انہوں نے الغزاوی کی داعش کی حراست میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے
اور کہا ہے کہ ان کے مطالبے کے باوجود الغزاوی کی میت ورثاء کے حوالے نہیں کی گئی۔
خیال رہے کہ حال ہی میں داعش کے جنگجوؤں کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ الغزاوی نے ان کے امیر کی اطاعت اور بیعت سے انکار کر دیا ہے۔ نیز وہ عراقی حکومت کی حمایت میں رپورٹنگ کر کے بد دیانتی کا مرتکب ہو چکا ہے، اس لیے اسے جلد ہی ذبح کر دیا جائے گا۔
عراق میں آزادی صحافت کے لیے سرگرم تنظیموں کی جانب سے داعش کی حراست میں قید تمام صحافیوں اور میڈیا کے نمائندوں کی بازیابی کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم عراقی پارلیمنٹ اور حکومت ایسا کوئی بھی قدم اٹھانے میں ابھی تک ناکام رہی ہے۔ رعد کے قتل سے نہ صرف سما صلاح الدین ٹی وی بلکہ تکریت شہر ایک پیشہ ور صحافی سے محروم ہو گیا ہے۔ داعش نے صحافی رعد الغزاوی اور اس کے ایک بھائی کو دو ماہ قبل تکریت سے حراست میں لیا تھا۔