شدت پسند تنظیم دولت اسلامی ‘داعش’ نے عراق کے دارالحکومت بغداد کے شمالی شہر صلاح الدین نے مخالف سنی قبیلے کے 13 افراد کو عوامی مجمع میں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔
خبر رساں اداروں نے کے مطابق دہشت گردوں کے زیر استعمال انٹرنیٹ بلاگز پر داعش کے ہاتھوں قتل ہونے والے عراقی قبائلی شہریوں کی تصاویر جاری کی گئی ہیں۔ ایک تصوریر میں مسلح نقاب پوش داعشی جنگجوئوں کو اپنے سانے زرد کپڑوں میں م
لبوس گھنٹوں کے بل بیٹھائے قبائلی شہریوں کو بٹھائے دکھایا گیا ہے۔ اس سے قبل داعش کی جانب سے قتل کیے جانے کو یہی لباس پہنایا جاتا رہا ہے۔
اس تصویر کے ساتھ ایک بیان بھی پوسٹ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ “اللہ کے حکم سے صحوات سے تعلق رکھنے والے تیرہ دشمن عناصر کو عدالت کی جانب سے دی گئی سزا پر ولایت صلاح الدین کے عوام الناس کے سامنے عمل درآمد کیا جا رہا ہے”۔
خیال رہے کہ دولت اسلامی ‘داعش’ کی جانب سے’’صحوات‘‘ کی اصطلاح ان سنی قبائلی جنگجوئوں کے بارے میں استعمال کی جاتی ہے جو داعش کے خلاف ہتھیار اٹھاتے اور جنگ کرتے ہیں۔ عراق میں اہل سنت مسلک کے قبائل کو اس سے قبل امریکا نے بھی القاعدہ کے خلاف استعمال کیا تھا۔
ایک دوسری تصویر میں گیارہ افراد کو نارنجی لباس میں دکھایا گیا ہے۔ ان کے ہاتھ ان کی پشت پر باندھے گئے ہیں اور ان کے پیچھے سیاہ کپڑوں میں ملبوس داعش کے نقاب پوش دہشت گرد پستول اٹھائے انہیں گولیاں مارنے کو تیار کھڑے دکھائی دیے ہیں۔
تیسری تصویر میں گولیاں مار کر قتل کیے گئے تیرہ افراد کی میتں دکھائی گئی ہیں جن کے جسموں سے تازہ خون بھی نکل رہا ہے۔ قریب ہی تیس افراد کو سر منڈوائے کھڑے دکھایا گیا ہے جن میں بچے اور بوڑھے بھی شامل ہیں۔