سخت گیر جنگجو گروپ دولت اسلامی (داعش) نے عراق کے شمالی صوبے نینویٰ میں چار مبینہ مجرموں کے مسلح ڈکیتی اور قتل کے جُرم میں سرعام سرقلم کر دیے ہیں اور انھیں موت کے گھاٹ اتارنے کی ویڈیو آن لائن جاری کردی ہے۔
داعش کی جانب سے جاری کردہ اس ویڈیو پر کوئی تاریخ نظر نہیں آرہی ہے۔اس میں ایک نقاب پوش جنگجو لوگوں کے مجمع کے سامنے لاؤڈ اسپیکر پر ان مجرموں پر عاید کی گئی فرد جرم پڑھ کر سنا رہا ہے اور بتارہا ہے کہ انھیں ریاست نینویٰ میں قائم ایک اسلامی عدالت نے قصور وار قرار دیا ہے۔
اس کے بعد ایک اور نقاب پوش جلاد تلوار سے ان کے سر قلم کردیتا ہے۔پھران کی لاشیں ایک چھوٹے پک اپ ٹرک پر لٹکا دی جاتی ہیں۔ویڈیو میں ان مناظر سے پہلے چوری شدہ رقم دکھائی جاتی ہے جو ان کے مالکان کو لوٹائی جارہی ہے۔وہ ایک رسید بُک پر دستخط کرکے یہ رقوم وصول پا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ داعش نے گذشتہ سال جون میں نینویٰ پر سب سے پہلے قبضہ کیا تھا اور اس کے بعد انھوں
نے عراق کے دوسرے شمالی اور شمال مغربی علاقوں کی جانب پیش قدمی کرتے ہوئے قریباً پانچ صوبوں پر قبضہ کر لیا تھا۔
انھوں نے اپنے زیر قبضہ علاقوں میں سخت اسلامی سزاؤں کا نفاذ کیا ہے اور مجرم ثابت ہونے والے افراد کے سرقلم کیے ہیں،ہاتھ کاٹے ہیں یا انھیں پھندوں پر لٹکایا ہے لیکن اب امریکا کی قیادت میں اتحادی طیاروں کے حملوں کے بعد انھیں عراق میں پسپائی کا سامنا ہے اور عراقی سکیورٹی فورسز اور ان کی اتحادی ملیشیاؤں نے انھیں شمالی شہر تکریت سے نکال باہر کیا ہے جبکہ اتحادی طیاروں کی بمباری کے بعد ان کی پیش قدمی رُک چکی ہے۔