طرابلس: داعش نے لیبیا کے وسطی اور مغربی علاقوں کو بجلی فراہم کرنے والے پاور پلانٹ پر قبضہ حاصل کرلیا ہے، جو کہ معمر قذافی کے آبائی شہر سرت کے قریب موجود ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے بیان میں داعش کا کہنا ہے کہ ’پلانٹ حاصل کرلیا گیا ہے‘ اور پلانٹ پر قبضے کا مطلب ہے کہ شہر سے تمام دشمنوں کو نکالا جاچکا ہے۔
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر قابض خودساختہ حکومت کی فورسز نے منگل کی صبح داعش کے حملے کے باعث پلانٹ کا قبضہ چھوڑ دیا تھا۔
فوجی حکام کا کہنا ہے کہ داعش کے حملے میں 3 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
داعش نے لیبیا میں جاری کشیدگی اور سیکورٹی خلاء کا فائدہ حاصل کرتے ہوئے متعدد کامیابیاں حاصل کی ہیں، جہاں دو حکومتیں معمر قذافی کی حکومت کے گرائے جانے کے بعد ملک کے بیشتر شہروں میں طاقت کے حصول کے لئے لڑرہی ہیں۔
جنگجوؤں کی جانب سے رواں سال کے آغاز میں قذافی کے آبائی علاقے سرت کے ائیرپورٹ پر قبضہ کرتے ہوئے طرابلس حکومت کی حمایتی فورسز کو شہر کا بیشتر حصہ خالی کرنے پر مجبور کردیا تھا۔
لیبیا کے جنگجو جو کے داعش کے حمایت یافتہ ہیں، لیبیا میں درجنوں مصری شہریوں، ایتھوپیاں کے عیسائیوں کے قتل، طرابلس میں ایک ہوٹل، سفارت خانوں اور تیل کے ذخائر پر حملے کی ذمہ داری قبول کر چکے ہیں۔
یاد رہے کہ عالمی طور پر تسلیم کی جانے والی لیبیا کی حکومت گذشتہ سال اگست سے طرابلس اور مغربی لیبیا کا کنٹرول کھو چکی ہے جس کے بعد وہ ملک کے مشرقی حصے پر حکومت کی رٹ قائم رکھنے کی کوشش کررہی ہے۔