شدت پسند تنظیم دولت اسلامی’داعش‘ کے جنگجوئوں نے شمالی عراقے کے مغربی شہر کرکوک میں تنظیم کا پرچم نذر آتش کیے جانے پر دو قصوبوں پردھاوا بول دیا اور وہاں سے کم سے کم 170 افراد کو اغواء کرکے ساتھ لے گئے ہیں۔
عراقی ملٹری انٹیلی جنس کےایک کرنل نے بتایا کہ جمعہ کی شام داعشی جنگجوئوں نے کرکوک کے شہر الحویجہ کے الشجرہ اور الغُریب قصبوں پر دھاوا بولا اور پرچم نذر آتش کیے جانے کے شبے میں پونے دو سو کے قریب افراد کو یرغمال بنا کر لے گئے ہیں۔ عراقی عہدیدار نے بتایا کہ داعشی جنگجو تیس کے قریب گاڑیوں میں دونوں قصبوں پر حملہ آور ہوئے اور ایک سو ستر افراد کو یرغمال بنانے کے بعد ان گاڑیوں میں ڈال کر الحویجہ کی جانب لے گئے ہیں۔
کرکوک گورنری کے ایک دوسرے عہدیدار نے عیشنی شاہدین کے حوالے سے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ داعشی جنگجوئوں نے دونوں قصبوں کے شہریوں کو وارننگ دی کہ وہ داعشی خلافت کا پرچم جلانے میں ملوث 15 مطلوب افراد کو ان کے حوالے کردیں۔ تاہم داعش کی جانب سے اشتہاری قرار دیے گئے افراد پکڑ کر ان کے حوالے نہ کیے جانے پر جنگجوئوں نے دونوں کالونیوں پر دھاوا بول دیا اور گھروں میں گھس کر ڈیڑھ سو سے زائد مردوں اور کم عمر لڑکوں کو اٹھا کرلے گئے۔
الشجرہ کالونی کے ایک مقامی شہری نے بتایا کہ جمعرات کی شام مقامی لوگوں نے داعش کا پرچم اتار کا جلا دیا تھا جس کے مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے چھ بجے داعش کے مسلح عناصر نے کالونی پر دوھا بول دیا۔ انہوں نے کالونی کی مکمل ناکہ بندی کے بعد گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا اور بڑی تعداد میں مردوں اور جوانوں کو ساتھ لے گئے۔
عینی شاہد نے بتایا کہ داعشی جنگجوئوں کی یلغار کے دوران خواتین نے معصوم شہریوں کو گرفتار نہ کرنے کا مطالبہ کیا تو داعشی عناصر کی جانب سے انہیں بتایا گیا کہ وہ خلافت اسلامیہ کا پرچم نذرآتش کرنے میں ملوث افراد ہرصورت میں سزا دیں گے۔
ادھر الشجرہ سےمتصل غریب قصبے کے شہریوں کاکہنا ہے کہ جمعہ کی شام داعشی جنگجوئوں نے قصبے پر یلغار کی اور کم سے کم 90 افراد کو اپنے ساتھ اغواء کرکے لے گئے ہیں۔ ان شہریوں کا بھی کہنا ہے کہ داعشی جنگجو تنظیم کا پرچم نذر آتش کرنے والے پندرہ افراد کو تلاش کر رہے تھے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی جنگجو داعش کا پرچم نذر آتش کرنے کے الزام میں شمالی عراق اور جنوبی عراق سے شہریوں کو یرغمال بناتے رہے ہیں۔ گذشتہ برس ستمبر میں داعشی جنگجوئوں نے کرکوک میں ایک مرکز اور پرچم نذر آتش کرنے کی پاداش میں تل علی کے مقام سے 50 اور ایک دوسرے مقام سے 20 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔