29 سالہ کوفمین نے اپنے شوہر کو جہاد پر اکسایا
داعش کے عسکریت پسندوں کے ساتھ تعلق ہونے کی بنیاد پر حراست میں لی گئی ایک امر
یکی خاتون کو امریکی ایجنسی ایف بی آئی کے ساتھ دھوکہ کرنے اور اس کے سوالوں کے دوٹوک جواب نہ دینے پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔
جیل کے مخصوص لباس میں ملبوس اور ہتھکڑیوں میں جکڑی ہیتھرالزبتھ کوفمین نے عدالت کے سامنے بھی چپ سادھے رکھی اور کوئی بات نہ کی۔ عدالت نے اس کا عدم تعاون پر مبنی رویہ دیکھتے ہوئے اسے اس وقت جیل میں بند رکھنے کا حکم دیا ہے جب تک ایف بی آئی کے سوالوں کے جواب نہی دیتی۔
امریکی مجسٹریٹ جج نے داعش کی حمایت کرنے کے الزام میں زیر حراست اس خاتون کو آئندہ عدالت میں کب پیش کیا جانا ہے اس بارے میں کوئی تاریخ نہیں دی ہے۔
دوسری جانب وکلاء کو بھی خفیہ اطلاعات کے ایک قانون کے تحت اس مقدمے کے بارے میں بات کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
ایف بی آئی کی طرف سے داخل کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 29 سالہ کوفمین پر شبہ ہے کہ اس نے دہشت گرد تنظیم داعش کو عملی مدد کرنے کی سازش میں حصہ لیا ہے اور ایسا کرنے کی کوشش کی ہے۔
اس بیان کے مطابق کوفمین نے دہشت گرد تنظیم کو فیس بک کے ذریعے مختلف ناموں سے ”پروموٹ” کرنے کی کوشش کی ہے۔ جن سے صاف لگتا ہے کہ داعش کی حامی ہے۔
ایف بی آئی کی طرف سے یہ الزام بھی عاید کیا گیا ہے کہ اس خاتون نے اپنے شوہر کو داعش سے مسلح تربیت دلوانے اور داعش کا حصہ بن کر لڑنے کی ترغیب بھی دی۔
امریکی تحقیقاتی ادارے میں فی الحال اس شخص کا نام نہیں دیا ہے۔ البتہ یہ کہا گیا ہے کہ 29 سالہ کوفمین نے اسی طرح کی پیش کش ایف بی آئی کے ایجنٹ کو بھی کی اور داعش کے ساتھ اپنے تعلقات کا حوالہ بھی دیا۔
فیس بک پر ایف بی آئی کے اس ایجنٹ سے کوفمین نے اس ایجنٹ سے اس کی تعلیم اور کام کے بارے میں بھی معلومات حاصل کیں اور بعد ازاں اسے داعش کے پرچم کی تصویر والی ایسی تصویر بھیجی جس میں کلاشنکوف تھامے نظر آ رہی ہے۔
اس پوسٹ پر کوفمین نے لکھا ”میں داعش سے محبت کرتی ہوں۔” یہ بھی لکھا ”جہاد فی سبیل اللہ” واضح رہے اس سے قبل تین امریکی طالبات کے داعش سے متاثر ہو کر شام جانے کی کوشش کی خبریں بحی سامنے آ چکی ہیں۔