دہشت گرد گروہ داعش نے شمالی عراق کے صوبہ نینوا کے جنوب میں ایک گاؤں کے باشندوں کے سر قلم کر دیئے ہیں۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صوبہ نینوا کے ایک مقامی ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے اپنی تازہ ترین درندگی میں الحود نامی گاؤں کے باشندوں کے حتی بچوں ، عورتوں اور سن رسیدہ افراد کے بھی سر قلم کر دیئے ہیں- بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ گاؤں کے باشندوں نے داعش کی حمایت کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد انہیں درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وحشیانہ طریقے سے قتل کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ چند ماہ قبل الحود نامی گاؤں کے باشندوں نے داعش عناصر کے خلاف استقامت کر کے ان کو اپنے گاؤں سے باہر دھکیل دیا تھا-
ایک اور خبر یہ ہے کہ داعش میں شامل خواتین کے گروہ “الخنساء” نے شام کے شہر رقہ میں، اپنے بچے کو دودھ پلانے پر ایک ماں کے اعضاء بدن کاٹ دئے – برطانوی بٹالین “الخنساء” ، کہ جس میں ساٹھ عورتیں شامل ہیں ، جہاد نکاح کے لئے لڑکیوں کو بھرتی کرتی ہے اور داعش کے قوانین کی مخالفت کرنے والوں کو سزائیں دیتی ہے –
موصولہ رپورٹوں کے مطابق داعش دہشت گرد گروہ نے کہ جسے سعودی عرب کی حمایت حاصل ہے، دو ہزار چودہ میں اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں کے دوران چھے ہزار تہتر افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا-