شام میں سرگرم انتہا پسند تنظیم ‘داعش’ نے اپنے مضبوط گڑھ الرقہ میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔ اس امر کا انکشاف برطانوی اخبار ‘دی انڈیپنڈنٹ’ نے امریکی رپورٹس کے حوالے سے کیا ہے۔
امریکی حکام کے حوالے سے اخبار نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا ہے کہ داعش نے شہر کے اندر نگرانی تیز کر دی ہے کیونکہ امریکی سربراہی میں تنظیم کی سرکوبی کے لئے مصروف عمل بین الاقوامی اتحاد نے شہر کی فضائی نگرانی میں اضافہ کر دیا ہے اور اتحادی طیارے بڑے تعداد میں الرقہ پر محو پرواز ہیں۔ نیز کردوں سمیت بعض شامی اپوزیشن تنظمیں بھی الرقہ کے قریب نقل وحرکت کرتی دیکھی رہی ہیں۔
داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے ترجمان کرنل سیٹو وارن کا کہنا ہے داعش کی جانب سے الرقہ میں ہنگامی صورتحال کا اعلان تنظیم کو درپیش سیکیورٹی چیلنج کی نشاندہی کرتا ہے۔
مسٹر وارن نے امریکی نشریاتی ادارے ‘سی این این’ کو بتایا داعش نے اتحادی طیاروں کے حملوں سے بچاؤ کی خاطر اہم مقامات کا کیموفلاج کرنا شروع کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے داعش کے خاتمے کی اپیلوں کے بعد تنظیم نے اپنے کارکنوں کو ٹھکانے تبدیل کرنے کی ہدایت کر دی ہے تاکہ متوقع حملوں سے بچا جا سکے۔
دوسری جانب شامی فوج نے الرقہ شہر کو داعش کے چنگل سے آزاد کروانے کے لئے کئے جانے والے آپریشن میں شرکت کی تیاریاں شروع کر رکھی ہیں۔
امریکی وزارت دفاع کے ایک عہدیدار سے جب داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی الرقہ میں موجودگی کے بارے میں استفسار کیا گیا تو انہوں نے اس کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے صرف اتنا بتانے پر اکتفا کیا کہ ‘بغدادی اپنی نقل وحرکت میں انتہائی احتیاط’ سے کام لے رہا ہے۔