نئی دہلی، 6مئی (یو این آئی) انڈر ورلڈ ڈان اور ممبئی بم دھماکے خاطی داﺅد ابراہیم کے بارے میں حکومت کی طرف سے لوک سبھا میں دی گئی اطلاع کی آج راجیہ سبھا میں تقریباً تمام اپوزیشن جماعت نے مذمت کی اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے اس بارے میں صورت حال واضح کرنے کا مطالبہ کیا۔
ایوان میں ا پوزیشن کے رہنما وقفہ سوال کے دوران یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت نے لوک سبھا میں تحریری اطلاع دی ہے کہ اسے داﺅد ابراہیم اور اس کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20٬.22 برسوں سے ہندوستان قومی اور بین الاقوامی محاذ پر مسلسل کہتا رہا ہے کہ داﺅد پاکستان میں ہے اور وہیں سے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے تال میل سے آپریٹ کر رہا ہے ۔ لیکن حکومت نے لوک سبھا میں یہ کہہ کر کہ اسے داﺅد کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے ملک کی شبیہ کو بہت نقصان پہنچایا ہے ۔ یہ بڑے افسوس کی بات ہے اور خود وزیر داخلہ کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس بارے میں صورت حال واضح کرنی چاہئے ۔
اپوزیشن کے رہنما نے کہا کہ ہندوستان کے پاسداﺅد کے ممبئی بم دھماکے میں ملوث ہونے کے بارے میں ثبوت ہے جن کی بنیاد پر وہ پاکستان سے ہندوستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتا رہا ہے ۔ ہندوستان نے وقتاَ فوقتاََ بین الاقوامی پلیٹ فارموں پر یہ بھی الزام لگایا ہے کہ پاکستان داﺅد کے معاملے میں ہندوستان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا ہے ۔ امریکہ نے بھیداﺅد کو دہشت گرداعلان کر رکھا ہے ۔ یہ صفائی بھی غلط طریقے سے دی گئی ہے ۔مسٹر آزاد نے کہا کہ خود وزیر داخلہ دونوں ایوانوں سے اس بارے میں صورت حال واضح کریں۔ تقریباََ تمام اپوزیشن کے اراکین نے اس کی حمایت کی۔ مارکسی رہنما سیتارام یچوری نے بھی کہاکہ حکومت کا اس معاملے پر صورت حال واضح کرنی چاہئے ۔اس پر پارلیمانی امور کے وزیر مملکت مختار عباس نقوی نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ داﺅد ابراہیم ہندوستان کا مجرم ہے اور وہ پاکستان میں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وہ وزیر داخلہ سے درخواست کریں گے کہ وہ صورت حال واضح کریں۔