پرتھ۔ ورلڈ کپ میں شاندار فارم کا کریڈٹ صبر اور سخت محنت کو دیکھتے ہوئے ہندوستان کے سلامی بلے باز شکھر دھون نے آج کہا کہ وہ سخت محنت کے ذریعہ کی خراب فارم پر قابو پانے میں کامیاب رہے۔دھون نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز اور پھر سہ رخی ون ڈے سیریز میں جوجھنے کے بعد ورلڈ کپ کے پہلے دو میچوں میں پاکستان کے خلاف 77 جبکہ جنوبی افریقہ کے خلاف 137 رنز کی اننگز کھیلی۔شاندار فار
م کے پیچھے کی وجہ کے بارے میں پوچھنے پر اس اوپنر نے کہا صبرپر قابو رکھنا اور سخت محنت جاری رکھنا۔کل واکا میں متحدہ عرب امارات کے خلاف ہونے والے میچ کے موقع پر دھون نے کہا کورس کے بین الاقوامی کرکٹ میں ہمیشہ سیکھنے کا دور چلتا ہے۔ مجھے منزل پر پہنچنے سے زیادہ سفر کا لطف آتا ہے۔ اس لئے میں نے اپنی زندگی کے اس مرحلے کا بھی لطف اٹھایا اور بہت کچھ سیکھا۔بائیں ہاتھ کے اس بلے باز نے کہا کہ انہوں نے اپنی تکنیک میں معمولی تبدیلی کی۔انہوں نے کہا میں نے کچھ چیزیں بدلی لیکن کوئی بڑی تبدیلی نہیں کی۔ کچھ چھوٹی موٹی چیزیںشاید آپ اسے دیکھ بھی نہیں پائو۔ یہ اتنی چھوٹی چیزیں ہیں۔ اہم چیز بلے بازی کا لطف اٹھانا ہے۔فارم میں واپسی کرنے والے دھون کو معلوم ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کے خلاف اضافی اعتماد کے ساتھ اتریں گے۔دھون نے کہا جب آپ مسلسل دو اچھی اننگز کھیلتے ہو تو تیسری اننگز سے پہلے آپ کا اعتماد بڑھ جاتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ بہت عام چیز ہے۔
جب بھی کوئی بلے بازی اننگز شروع کرتا ہے تو شروع میں وہ تھوڑی جلدی دکھاتا ہے۔ یہ بہت عام چیز ہے۔ مجھے یہ ہمیشہ محسوس ہوتا ہے۔ ٹیم کے دیگر ساتھیوں کی طرح دھون نے بھی ٹیم پر ٹیم ڈائریکٹر روی شاستری کے اثرات کے بارے میں بات کی۔انہوں نے کہا ان کی موجودگی ہماری ٹیم کیلئے بڑی چیز ہے۔ وہ ہمیشہ مجھے کافی اعتماد دیتے ہیں۔ خاص طور اس وقت جب مجھے اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ روی بھائی کی موجودگی اہم ہے۔ اگر میں رنز بناتا ہوں تو یہ ٹیم کے میرے ساتھیوں اور اسسٹنٹ عملے کی وجہ سے ہے۔متحدہ عرب امارات کی ٹیم پاکستان اور جنوبی افریقہ جیسی ٹیم کی سطح کی نہیں ہیں لیکن دھون نے کہا کہ ان کی ٹیم مخالف کو ہلکے میں نہیں لے گی۔دھون نے کہا نہیں، ہم ایسا نہیں کریں گے۔ ہم کھیل کو اسی طرح کھیلیں گے جیسا کھیلا جاناچاہئے۔
ہم کل اسی جذبے کے ساتھ کھیلیں اور جذبہ کی سطح کوبرقرار رکھیں گے۔دھون نے اعتراف کیا کہ انہیں متحدہ عرب امارات کی ٹیم کے بارے میں مزید معلومات نہیں ہے اور انہوں نے کمزور سمجھی جانے والی ٹیموں کو لے کر کوئی خاص تیاری نہیں کی ہے۔اس اوپنر نے کہا کہ میں نے اب تک ان کے ویڈیو نہیں دیکھے ہیں۔ مشق کے بعد ہوٹل لوٹنے پر میں ان کے کچھ ویڈیو دیکھوں گا۔
اور اس کے بعد شاید میں حکمت عملی پر غور کروں گا۔اہم کوچ ڈنکن فلیچر ذاتی کام کی وجہ سے جنوبی افریقہ لوٹ گئے ہیں لیکن دھون نے کہا کہ ٹیم اپنے کوچ کے طے معیار پر کام کرے گی۔دھون نے کہا ڈنکن ہمارے مرکزی کوچ ہیں اور یقینی طور پر ہمیں ڈریسنگ روم کے اندر ان کی موجودگی کی کمی محسوس ہوگی۔ مجھے لگتا ہے کہ ہم طے معیار پر کام کریں گے۔