لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ ۱۹ نکاتی مطالبات پر درجہ چہارم کے راجیہ کرمچاری مہا سنگھ کے زیر قیادت سیکڑوں ملازمین نے لکشمن میلہ میدان میں ایک روزہ دھرنا دیا۔ اگر مطالبات پورے نہ ہوئے تو مہاسنگھ کی قیادت میں ملازمین اراکین پارلیمنٹ، وزراء اور رکن اسمبلی کی رہائش گاہوں پر مظاہرہ کرنے پر مجبور ہوں گے۔ موقع پر پہنچے انتظامیہ افسران کو میمورنڈم دے کر دھرنا ختم کر دیا گیا۔ اعلان شدہ پروگرام کے مطابق مختلف اضلاع سے آئے سیکڑوں ملازمین لکشمن میلہ میدان پہنچے اور مہا سنگھ کے ریاستی صدر کانی پانڈے کی قیادت میں ایک روزہ دھرنا شروع کیا۔ دھرنے کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے پاس ہر مسئلہ پر بات چیت کرنے اور ان کے مسائل کو حل کرنے کیلئے وقت ہے لیکن درجہ چہارم کے ملازمین کے مسائل کو نظر انداز کر رہی ہے جس کا خمیازہ اسے آنے والے پارلیمانی ال
یکشن میں بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے آگاہی کی کہ حکومت ملازمین کی طاقت کو کم نہ سمجھے۔ دھرنے کو خطاب کرتے ہوئے جنرل سکریٹری سریش سنگھ یادو نے کہا کہ اعلیٰ سطح کے کچھ سینئر افسر ریاستی حکومت کو گمراہ کررہے ہیں جس کی وجہ سے ملازمین کے مسائل حل نہیں ہو پا رہے ہیں۔ حکومت نے اگر ان مسائل کو جلد حل نہیں کیا تو آئندہ ماہ ملازمین اراکین پارلیمنٹ، وزراء اور اراکین اسمبلی کی رہائش گاہوں پر مظاہرہ کرنے کیلئے مجبور ہوں گے۔ ملازمین کے اہم مطالبات میں درجہ چہارم کے ملازمین کی فوری بھرتی بحال کرنے، پرانی پنشن اسکیم نافذ کرنے، درجہ چہارم ملازمین کی سبکدوشی کی عمر ۶۲ سال کئے جانے، درجہ چہارم ملازمین کو اول، دوم، سوم اے سی پی کا فائدہ یکم جنوری ۲۰۰۶ء سے دیئے جانے، ریاستی سطح پر سیوک کے عہدہ کا نام تبدیل کر کے دفتر اسسٹنٹ کئے جانے، آؤٹ سورسنگ کے ذریعہ سے بھرتی ختم کئے جانے، اسمارکوں اور پارکوں میں ناجائز طور پر معطل ملازمین کو بلا تاخیر بحال کئے جانے، شہر کارپوریشن ، ڈیولپمنٹ اتھارٹی ، تعمیری کارپوریشن کے ملازمین کو ریاستی ملازمین کے مساوی سہولیات مہیا کرانے جیسے ۱۹ نکاتی مطالبات شامل ہیں۔ دھرنے پر آئے انتظامیہ کے افسروں کو ۱۹ نکاتی مطالبات پیش کرنے کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا۔