نئی دہلی،12دسمبر(یو این آئی) درج فہرست ذات و قبائل پر مظالم کے معاملوں کی چھان بین اور سماعت میں تاخیر کو کم کرنے کے لئے موجودہ قانون میں ترمیم کے ارادے سے آج ایک بل لوک سبھا میں پیش کیا گیا۔یہ بل درج فہرست ذات و قبائل امتناع مظالم ایکٹ 1989 میں ترمیم کے لئے پیش کیا گیا ہے۔مجوزہ قانون میں مظالم سے متعلق مقدموں کے لئے خصوصی عدالتوں کے قیام کے ساتھ ساتھ مظالم کی مزید وضاحت کے ساتھ تعریف کرنے کے لئے بعض نئی تشریحات بھی شامل کی گئی ہیں اور اس میں دیگر پہلوؤں کے ساتھ ساتھ مظالم کے مزید زمرے بھی شامل کئے گئے ہیں۔یہ بل سماجی انصاف و تفویض اختیارات کی وزیر کماری شیلجہ نے ایوان میں شوروغل او رہنگامہ کے درمیان جو تلنگانہ ، مظفرنگر کے فسادات ا و ربہار حکومت کے نام مرکزی وزیر سشیل کمارشنڈے کے خط کی وجہ سے ہورہا تھا، پیش کیا۔