کلبرگی، کرناٹک:سکندرآباد سے ممبئی جا نے والی درنتو ایکسپریس کے چند ڈبے آج صبح سویرے کرناٹک کے کللبرگی کے نزدیک پٹری سے اتر گئے جس سے دو لوگوں کی موت اور آٹھ دیگر زخمی ہو گئے ۔ریلوے ذرائع کے مطابق یہ حادثہ آج صبح ڈھائی بجے کلبرگی ضلع کے چتاپور تعلقہ میں مارتر گا¶ں کے نزدیک ہوا. جائے حادثہ پر راحت اور بچا¶ کام جاری ہے ۔ریلوے کے وزیر سریش پربھو نے حادثے میں مارے گئے لوگوں کے تئیں دکھ کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کی ہدایت دی ہے . انہوں نے ریلوے بورڈ کے چیئرمین کو فوری طور پر جائے حادثہ پر جانے کا حکم دینے کے ساتھ ہی وہاں ہر قسم کی طبی خدمات فراہم کرانے کے لئے بھی کہا ہے ۔پولیس کے مطابق مرنے والوں کی شناخت حیدرآباد کی پشپ لتا (28) اور جیوتی (48) کے طور پر کی گئی ہے ۔ گاڑی سکندرآباد سے کل رات گیارہ بجے روانہ ہوئی تھی. زخمیوں کو کلبرگی کے سرکاری ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے . واقعہ سے متعلق ضروری معلومات فراہم کرنے کے لئے ریلوے نے دو ہیلپ نبر جاری کئے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں: (09423069082) اور دوسرا (077509916211)-
ذرائع کے مطابق فی الحال ایسا لگ رہا ہے کہ یہ حادثہ ریل پٹری میں درار پڑجانے کی وجہ سے ہوا ہے . کلبرگی کے ہسپتال میں زیر علاج ایک عینی شاہد شیام سندن نے بتایا کہ مارتر گا¶ں کے نزدیک آتے ہی ٹرین کی رفتار اچانک کم ہو گئی اور اس کے کچھ ڈبے پٹری سے اتر گئے . اس نے کہا کہ حادثہ کے بعد اس نے کچھ مسافروں کو زخمی حالت میں پٹریوں پر پڑا دیکھا۔حادثہ کی خبر ملتے ہی فورا جائے حادثہ پر پہنچے شعلہ پور ریلوے سیکشن کے افسر ایم ایم منوہر نے بتایا کہ بچا¶ کے کاموں کے لئے قومی آفات راحت فورس کے دو دستوں کو فوری طور پر جائے حادثہ کے لئے روانہ کر دیا گیا. یہ سبھی ضروری امدادی سامان اور تکنیکی آلات سے لیس ہیں تاکہ ڈبوں کے اندر پھنسے ہوئے لوگوں کو آسانی سے باہر نکالا جا سکے ۔اس درمیان بچا¶ ٹیم نے چار ریل پٹریوں میں سے ایک پٹری کو ٹرینوں کی آمدورفت کے لئے کھول دیا ہے . حادثہ سے بچ جانے والے درنتو کے سات ڈبوں کو مسافروں کے ساتھ دوسری گاڑی کے ساتھ ان کی منزل کے لئے روانہ کر دیا گیا ہے ۔