لکھنؤ(نامہ نگار)متھرا کی سی ڈی او درگا شکتی ناگپال ایک مرتبہ پھر سے تنازعوں میں آگئی ہیں۔ اس مرتبہ آئی اے ایس شوہر ابھیشک سنگھ کو بچانے کیلئے ناجائز عہدے کے استعمال کا الزام ہے۔ الزام اسی ٹیچر نے لگایا ہے جسے اٹھک بیٹھک کرانے کے الزام م
یں ابھیشک سنگھ کو معطل کیاگیا ہے۔ اس سلسلے میں سماجی تنظیموں نے وزیراعلیٰ کو خط لکھا ہے اور درگا شکتی کے تبادلے کا مطالبہ کیا ہے۔ متاثر ٹیچر فوراً سنگھ نے بتایا کہ پندرہ اکتوبر کی شام ان کے گائوں نگلا موہن پر خود کو سی ڈی او متھرا درگا شکتی ناگپال کا ایس ٹینو بتا کردویندر کمار شرما نام کا شخص آیا اس نے ایک کاغذ پر دستخط کرنے کو کہا جس میں لکھا تھا کہ وہ ایس ڈی ایم آفس تو گئے تھے لیکن وہاں ان سے کوئی واردات نہیں ہوئی انہوںنے دستخط کرنے سے منع کیا تو دویندر شرما نے سنگین نتائج کی بات کہی۔ فوراً سنگھ نے فون پر بتایا کہ دویندر شرما نے کئی مرتبہ اس کاغذ پر دستخط کرانے کی کوشش کی لیکن انہوںنے منع کردیا۔ اس واردات کے بعد سے ان کی طبیعت بہت بگڑ گئی ہے اور وہ کافی ڈرے ہوئے ہیں۔ واضح ہو کہ متھرا کے تحصیل مہاون کے ایس ڈی ایم ابھیشک سنگھ نے گذشتہ ہفتہ معمولی سی غلطی پر پچپن برس کی ٹیچر فوراً سنگھ کو تحصیل میں اٹھک بیٹھک کرائی تھی۔
اس معاملے میں وزیراعلیٰ نے ابھیشک سنگھ کو معطل کردیا تھا۔ سماجی کارکن نوتن ٹھاکرنے وزیراعلیٰ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ درگا شکتی ناگپال کا متھرا سے تبادلہ کیاجائے تاکہ وہ عہدے کا ناجائز استعمال نہ کرسکیں اور فوراً سنگھ پر دبائو نہ ڈال سکیں۔ درگا شکتی ناگپال نے بتایا کہ ان کے شوہر ابھیشک سنگھ کے خلاف جو کارروائی ہونی تھی وہ ہوچکی فوراً سنگھ کے بیان بدلنے سے اس کیس پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ وہ محکمہ کا جو کام ہے اس کے تحت کیس کو ہینڈل کریں گے۔ فوراً سنگھ کے پاس اسٹینو بھیجنے اور کاغذ پر دستخط کرانے کی بات بالکل غلط ہے۔ وہ چار دن کی چھٹی پر تھیں اس دوران ان کے دفتر میں فائلوں کا امبار لگا ہوا تھا ۔ ا ن کے تینو ںاسٹینوں پندرہ اکتوبر کو پورا دن ان کے ساتھ تھے۔ اور دفتر کی فائلوں پر دستخط کرارہے تھے۔