اس تیندوے کا سر پانی کے ایک برتن میں پھنس گيا تھا جسے بڑی مشکل سے نکالا گیا
بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع راج سمند میں ایک تیندوے کی جان پر اس وقت بن آئی جب اس کا سر ایک سٹیل کے برتن میں پھنس گیا۔
محکمہ جنگلات کی ریسکیو ٹیم نے آس پاس کےگاؤں والے لوگوں کی مدد سے بڑی مشقت کے بعد اس تیندوے کو آزادی ملی جس میں تقریباً دس گھنٹے کا وقت لگا۔
اس تیندوے کا سر پانی کے ایک برتن میں پھنس گيا تھا جسے بڑی مشکل سے نکالا گیا۔
محکمہ جنگلات کے ایک سینیئر افسر کپل چندر وال نے بی بی سی کو بتایا ’کمبھل گڑھ وائلڈ لائف سینکچری نزدیک ہونے کی وجہ سے اس علاقے میں چیتوں کی نقل و حرکت دیکھی جاتی ہے۔ یہاں سنگ مرمر کی کانیں بہت زیادہ ہیں۔ کئی بار یہاں کے جانور ماربل سلیب کے پہاڑنما بڑے ڈھیروں کے درمیان بھی غار بنا لیتے ہیں۔ اس بات کا امکان ہے کہ یہ تیندوا وہیں سے نکل کر گاؤں کی طرف آیا ہوگا۔‘
محکمہ کی ریسکیو ٹیم کی طرف سے اسے پکڑ کر چوکی پر لے جایا گيا اور وہاں تیندوے کو بے ہوش کر کے برتن کو کاٹ کر چیتے کو نکالا گیا
ضلع ہیڈکوارٹر سے چار کلومیٹر کے فاصلے پر سردول كھیڑا گاؤں میں یہ پیاسا تیندوا ممکنہ طور منگل کی دیر رات کو پانی کی تلاش میں آیا تھا۔ اس نے کھیت میں رکھے ایک سٹیل کے گھڑے میں پانی پینے کے لیے منہ تو ڈال دیا لیکن پھر نکال نہیں پایا۔
تیندوے کا سر اس برتن کے اندر ہی پھنس گيا۔ اس کی چھٹپٹاہٹ اور آواز سن کر کھیت میں سو رہے ایک کسان کی آنکھ کھل گئی۔ صبح تک جب وہ تیندوا برتن سے اپنا منہ نہیں نکال پایا تو محکمہ جنگلات کو اس کی اطلاع دی گئی۔
محکمہ کی ریسکیو ٹیم کی طرف سے اسے پکڑ کر چوکی پر لے جایا گيا اور وہاں تیندوے کو بے ہوش کر کے برتن کو کاٹ کر چیتے کو نکالا گیا۔