نئی دہلی . ہم جنس پرستوں کے تعلقات کے خلاف آئے سپریم کورٹ کے فیصلے نے کئی لوگوں کو مایوس کیا ہے . اس فیصلہ کی بالی وڈ سے لے کر سیاسی حلقوں میں بھی مذمت کی جا رہی ہے . بالی وڈ کے مسٹر پرفیکشینیسٹ کے بعد اب یو پی اے کی صدر سونیا گاندھی نے بھی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف ناراضگی ظاہر کی ہے . انہوں نے اس معاملے میں پارلیمنٹ سے مداخلت کرنے کی امید بھی ظاہر کی ہے . سونیا کے علاوہ بھی کئی پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ نے بھی اس فیصلے پر مایوسی ظاہر کی تھی . اس کے علاوہ انہوں نے پارٹی ترجمان کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ راہل کے حلقہ انتخاب پر کسی بھی طرح کا بیان دینے سے باز آئے .
بدھ کو آئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جمعرات کو سونیا گاندھی نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کر امید ظاہر کی کہ پارلیمنٹ لوگوں کی زندگی اور لوگوں کی آزادی کی آئینی ضمانت اور ان کے مفادات کا خیال رکھے گی .
سونیا گاندھی کے بیان کے بعد خیال کیا جاتا ہے کہ حکومت اس سمت میں کچھ نہ کچھ ضروری قدم ضرور اٹھائے گی . بدھ کو بھی حکومت نے دفعہ 377 کو ہٹانے کے اشارہ دیا تھے . اگرچہ موجودہ اجلاس میں اس سلسلے میں کسی فیصلے تک پہنچنے کے آثار کچھ کم ہی ہیں .
واضح رہے کہ بدھ کو سپریم کورٹ نے دفعہ -377 کو ہٹانے سے انکار کرتے ہوئے ہم جنس جرم قرار دیا تھا . اس فیصلے کے بعد ہی اےلجيبيٹي کمیونٹی فیصلے کے خلاف سڑکوں پر اتر آیا ہے . ناز فاؤنڈیشن نے بھی اس معاملے میں سپریم کورٹ کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست دائر کرنے کی بات کہی ہے .