بارہ بنکی (نامہ نگار)بی ایس پی امیدوار اور سابق رکن پارلیمنٹ کملا پرساد راوت نے کہا ہے کہ گاؤں میں غریبوں،دلتوِں اور اقلیتوں کی ترقی بی ایس پی کی ترجیحات میں شامل ہیں ۔ مسٹر راوت کرسی اسمبلی حلقہ کے امرسنڈا،مدارپور، امرااور کوٹوا میں نکڑ جلسوں سے خطاب کررہے تھے۔ مسٹر راوت نے کہا کہ آزادی کے ۶۵برسوں کے بعد بھی گاؤں میں کوئی ترقی نہیں کی گئی ہے خاص طور سے ان گاؤں میں کوئی ترقی نہیں کی گئی جہاں پر دلت اور اقلیتی طبقہ کے لوگ رہتے ہیں۔ ان کی حالت قابل رحم ہے اور جو کچھ ترقی ہوئی ہے وہ بی ایس پی کے اقتدار میں ہوئی ہے۔ گاؤں میں کانشی رام رہائشی اسکیم اور سڑکوں کی تیزی سے تعمیر شروع کی گئی۔ گاؤں میں بجلی کاری کی مہم شروع کی گئی لیکن مرکزی حکومت نے جن کے پاس ترقی کی ذمہ داری ہے وہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ایسی پالیسیاں مرتب نہیں کی جس کی وجہ سے گاؤں میں رہنے والے غریبوں کی ترقی ہو
کیونکہ مرکزی وریاستی حکومت سرمایہ کاروں کے مفاد میں پالیسیاں بناتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے وزراء بدعنوانی کے معاملات میں ملوث رہے ہیں اور جیل بھی جاچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کا پیسہ سبسڈی کے طور پر سرمایہ کاروں کے پاس جمع ہورہاہے اور انہوں نے اس رقم کو غیر ملکوں میں جمع کردیا ہے اسی لئے گاؤں کی ترقی نہیں ہوپارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی حکومت کو جب بھی عوام نے کام کرنے کا موقع دیا ہے اس نے غریبوں کے لئے اپنے خزانے کھول دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے جمنا ہائی وے آگرہ سے دہلی تک تعمیر کی گئی جسے ملک کی سب سے خوبصورت شاہراہ کہا جاتاہے۔ دوسری جانب گاؤں کی گلیوں کو آرسی سی روڈ میں تبدیل کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا بی ایس پی حکومت نے ملک کے سامنے ایک ماڈل پیش کیا۔ اگر حکومت بہتر ہو اور اس کی نیت صاف ہو تو ریاست میں جرائم نہیں ہوسکتے۔انہوںنے دعویٰ کیا کہ مرکز میں بی ایس پی کی حکومت بنے گی اور ملک کی وزیر اعظم مایاوتی ہوں گی۔ اس موقع اننت رام گوتم، سوہن لال بی ڈی سی، کملیش کمار بھارتی ، سہج رام راوت ، بی ڈی سی رام روپ، وسیم پردھان،رام شنکر راوت اور مربہادر راوت وغیرہ موجودتھے۔