امریکی ارب پتی بل گیٹس کا کہنا ہے کہ انہوں نے اِلزائمر (فتورِ عقل) کے مرض کے انسداد کے شعبے میں متبادل تحقیق کی سپورٹ کے لیے اپنی ذاتی دولت سے 5 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کے ہے۔
مائیکروسافٹ کے بانی نے اپنے بلاگ پر لکھا ہے کہ “ہمیں چاہیے کہ اُن سائنس دانوں کو سپورٹ کریں جو مختلف نوعیت کے خیالات پیش کرتے ہیں۔ ہمیں الزائمر کے مرض سے شفایابی کے لیے بہتر مواقع فراہم کرنے والی سوچ کی ضرورت ہے”۔
بِل گیٹس کے مطابق انہوں نے 5 کروڑ ڈالر کی مذکورہ رقم کو Dimentia Discovery Fund کے تحت سرمایہ کاری میں لگایا ہے جس میں پبلک اور پرائیوٹ دونوں سیکٹر شامل ہیں۔
بل گیٹس کے مطابق اس مرض کے علاج کے اخراجات ترقی یافتہ ممالک میں صحت سے متعلقہ اداروں اور تنظیموں کے کندھوں پر بھاری ترین بوجھ میں سے ہے۔ کسی بھی بڑی پیش رفت کے بغیر یہ اخراجات آنے والے سالوں میں بھی بجٹ پر دباؤ ڈالتے رہیں گے۔
امریکی ارب پتی کاروباری شخصیت کے مطابق ابتدائی طور پر الزائمر کے علاج کے فوائد ایک اندازے کے مطابق کم از کم دس برس سے قبل سامنے آنے کی توقع نہیں ہے۔ شروع میں یہ کافی مہنگا ہو گا مگر اس کے بعد ہمارے ادارے کے لیے ممکن ہو سکے گا کہ اس کو غریب ممالک میں قابل نفاذ بنانے کے طریقے تلاش کرے۔
یاد رہے کہ بِل اینڈ میلینڈا گیٹس فاؤنڈیشن دنیا بھر میں ایڈز ، تپِ دق اور بچوں میں اپاہج ہونے کی حالت جیسے مزمن امراض کے خلاف کئی منصوبوں کی فنڈنگ کر رہی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 3.6 کروڑ سے زیادہ افراد زوالِ عقل کے مرض میں مبتلا ہیں جن میں اکثریت الزائمر کا شکار ہے۔ توقع ہے کہ 2030 تک یہ تعداد دُوگنی اور 2050 تک تین گُنا ہو جائے گی۔ اس طرح آئندہ برسوں میں اگر کوئی مؤثر علاج سامنے نہ آ سکا تو آج سے 33 برس بعد تقریبا 11.5 کروڑ افراد اس مرض کا شکار ہوں گے۔