انسانوں کی اوسط عمر میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کے نتیجے میں زمین پر آبادی بھی بڑھ رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق سنہ 2100 میں دنیا بھر میں گیارہ ارب انسان آباد ہوں گے تو کیا ہمارا یہ سیارہ آبادی میں مزید 3.7 ارب کے اضافے کو برداشت کرنے کے قابل ہے۔
اس وقت کے منظرنامے کا احوال ایک سائنسی رپورٹ میں بیان کرتے ہوئے 8 خوفناک حقائق کا ذکر کیا گیا ہے۔
آبادی کی گنجانیت میں اوسطاً پچاس فیصد اضافہ ہوگا جس کے نتیجے میں مزید آبادی اور شہری آبادکاری میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔
انسانی آبادی میں اضافے سے زمین پر نباتات اور جانوروں کی مزید ساڑھے 14 لاکھ اقسام کا خاتمہ ہوجائے گا۔
سنہ 2100 تک انسانوں کی جانب سے گیسوں کے اخراج کے نتیجے میں عالمی درجہ حرارت میں 11.5 فارن ہائیٹ تک اضافہ ہوسکتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق دنیا کی پچاس فیصد آبادی کو 2100 میں خوراک کی قلت کا سامنا ہوسکتا ہے، آج یہ شرح تیرہ فیصد ہے۔
مستقبل کے اس زمانے میں 55 فیصد عالمی آبادی ہوائی آلودگی والے علاقوں میں مقیم ہوگی جس سے نظام تنفس کے امراض کا خطرہ بڑھ جائے گا۔
زمانہ قدیم سے آج تک دنیا کی آبادی کے دس فیصد حصے کے مساوی افراد 2100 میں دنیا میں مقیم ہوں گے۔
دنیا میں اتنے لوگ ہوں گے کہ انہیں بھرنے کے لیے کروڑ جمبو جیٹ طیاروں کی ضرورت ہوگی۔
اگر 2100 میں دنیا میں موجود ایک دوسرے کے ہاتھ سے ہاتھ ملا کر کھڑے ہوجائیں تو وہ قطار اتنی لمبی ہوگی جیسے ہم تیرہ بار چاند پر پہنچ کر واپس بھی آجائیں۔