دنیا کے مختلف ممالک میں اتور اور پیر کی درمیانی شب آسمان پر ایک ایسا چاند نمودار ہوا جو نہ صرف بڑا تھا بلکہ اس کا رنگ بھی تانبے جیسا تھا۔ کچھ ماہرین فلکیات کے مطابق ایسا زمین، چاند، سورج اور مریخ کے بیک وقت ایک دوسرے کے سامنے آنے پر بھی ہوتا ہے۔ امریکا، مغربی یورپ مغربی افریقا، انٹار کٹیکا کے کچھ حصہ میں اس چاند گرہن اور سپر مون کے منظر کو مکمل طور پر ہوگا۔ 28 ستمبر کوتقریبا 30 سال بعد چاند زمین کے انتہائی قریب آئے گا، چاند گرہن 5 بجکر 11 منٹ پر شروع ہو گا اور 10 بجکر 22 منٹ پر ختم ہو جائے گا۔ امریکی خلائی ایجنسی ناسا کا کہنا ہے کہ سپر مون اور چاند گرہن آخری بار 1982 میں اکٹھے ہوئے تھے اور ایسا اب 2033 میں ہو گا۔