لکھنؤ(نامہ نگار)ریاست کے اضلاع میں گذشتہ دو برس میں ۲۸لاکھ سے زیادہ قیدی بیمار ہوئے تقریباً ۴۳ہزار قیدیوں کو علاج کیلئے اسپتالوں میں داخل کرایا گیاتھا گذشتہ دو برس میں حکومت نے ۱۱کروڑ روپئے سے زیادہ کی رقم قیدیوں کے علاج پر خرچ کر دی۔ اس کا انکشاف گذشتہ ایوان کی کارروائی میں ایک سوال کے جواب میں ہوا تھا ادھر بی جے پی اور کانگریس مسلسل یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ حکومت ان رسوخ دار قیدیوں کا نام اجاگر کرے جو بہانے بنا کر اسپتالوں میں داخل ہونے کے نام پر آرام فرما رہے ہیں۔
ریاست کی جیلوں میں بند کئی قیدی ایسے ہیں جو حقیقت میں مختلف امراض سے متاثر ہیں جبکہ کئی ایسے بھی جو بیمارر نہ ہونے پر بھی بیماری کا بہانہ بناتے ہیں جیلوں میں بند بیمار قیدی علاج کیلئے اسپتال میں داخل ہیں بیمار قیدوں کے گذشتہ دو سال کے اعداد شمار خود وزیر جیل بلرام یادو نے جاری کئے تھے۔ سال ۱۳-۲۰۱۲ میں ۲۶لاکھ ۳۳ہزار ۲۲۶ قیدی بیمار پائے گئے تھے ان میں ۴۳ہزار ۳۴ قیدیوںکو علاج کیلئے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
سال ۱۴-۲۰۱۳ میں جیلوں میں بند ۲۸لاکھ ۸۴ہزار ۱۷۷ قیدی بیمار پائے گئے جبکہ ۴۴ہزار ۳۶۶ قیدیوں کو علاج کیلئے مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔ حکومت کی جانب سے جب اس معاملہ کی معلومات دی گئیں تو پتہ چلا کہ گذشتہ دو برس میں قیدیوں کے علاج پر ۱۱کروڑ ۹۷لاکھ ۱۶ہزار ۲۷۷ روپئے خرچ ہو گئے۔ ۱۳-۲۰۱۲ء میں قیدیوں کے علاج پر جیل انتظامیہ نے ۲۶لاکھ ۳۳ہزار ۲۲۶روپئے خرچ کئے تھے۔
اسپتال میں داخل رسوخ دار ملزمین کے انکشاف کا مطالبہ:بی جے پی و کانگریس مسلسل یہ الزام عائدکرتی رہی ہیں کہ ریاست کی جیلوں میں کئی ایسے رسوخ دار ملزم بند ہیں جو حقیقت میں بیمار نہیں ہیں لیکن بیماری کا بہانا کرکے وہ آرام کر رہے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے مطالبہ کے باوجود حکومت اس معاملہ میں خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ بی جے پی ترجمان نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ گرفتار ہوتے ہی کئی رسوخ دار ملزم جیل جانے سے بچنے کیلئے اسپتال میں داخل ہوجاتے ہیں کئی بار چھاپے کی کارروائی میں جیل سے قابل اعتراض اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔
لکھنؤ کی جیلوں میں سے سب سے زیادہ بیمار قیدی:ذرائع کا کہنا ہے کہ ۱۴-۲۰۱۳ میں لکھنؤ کی جیلوں میں سب سے زیادہ بیمار قیدی رجسٹرڈ کئے گئے تھے۔ لکھنؤ میں کل ۶لاکھ ۶۴ہزار ۶۶ قیدی بیمار پائے گئے جن میں ۶ہزار۹۷۶ قیدیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا آگرہ کی جیلوں میں سال ۱۴-۲۰۱۳ میں ۴لاکھ ۲۸ہزار ۵۳۳ قیدی بیمار پائے گئے ان میں ۴ہزار ۷۴۹ قیدیوں کو علاج کیلئے اسپتالوں میں داخل کرایا گیا تھا۔
ایم ایل سی کے ذریعہ مانگی کئی معلومات میں ہوا انکشاف:ایم ایل سی کے ذریعہ مانگی گئی معلومات میں انکشاف ہوا اس سے محکمہ جیل و محکمہ صحت کی نیند اڑ گئی الٰہ آباد میں ۴لاکھ ۲۹ہزار ۵۲ جن میں ۱۰ہزار ۲۸۶ قیدی علاج کیلئے اسپتال میں داخل تھے۔ بریلی میں ۴لاکھ ۴۲ ہزار ۷۱۱ جن میں ۴ہزار ۳۴۸ ؍اسپتال میں داخل، گورکھپور میں ۴لاکھ ۶۴ہزار جن میں ۲۹۰؍اسپتال میںٰ داخل، میرٹھ علاقہ کی جیلوں میں ۴لاکھ ۷۲ہزار ۹۳۶قیدی مریض پائے گئے اور ۸ہزار ۸۰ بیمار قیدیوں کو علاج کیلئے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
بیمار قیدیوں کی یہ اعداد وشمار وزیر جیل نے ریاستی کونسل میں پیش کیا تھا۔