نئی دہلی:حکومت نے بین الاقوامی سطح پر ڈیری مصنوعات خصوصاً گھی، مکھن اور بٹر آئل کی قیمتوں میں کمی کے پیش نظر گھریلو مصنوعات کو سستے درآمدات سے محفوظ رکھنے کے مقصد سے ان مصنوعات پر درآمداتی محصول کو ۳۰ فیصد سے بڑھا کر ۴۰ فیصد کر دیا ہے جو مارچ ۲۰۱۶ءتک نافذ رہے گا۔
سکریٹری محصولات ہسمکھ ادھیا نے آج یہاں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر دودھ سے بنی مصنوعات کی قیمتوں میں زبردست کمی آئی ہے جس سے ان مصنوعات کی سستی درآمد سے گھریلو مصنوعات پر منفی اثر پڑنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت نے اس پر درآمداتی محصول میں۱۰ فیصد کا اضافہ کیا ہے اور اب یہ ۳۰ فیصد سے بڑھ کر ۴۰ فیصد ہو گیا ہے۔ حالانکہ یہ اضافہ عارضی ہے اور مارچ ۲۰۱۶ءتک نافذ رہے گا۔ حال ہی میں گھریلو اسٹیل کمپنیوں کو سستی درآمدات کے اثرات سے محفوظ رکھنے کےلئے ہاٹ رولڈ اسٹیل پر بڑھائے گئے درآمداتی محصول کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گھریلو کمپنیوں کے حقوق کی حفاظت کے لئے تحفظاتی اقدامات کئے جاتے رہے ہیں۔ اور اسی کے تحت دودھ سے بنی مصنوعات پر درآمداتی محصول میں اضافہ کیا گیا ہے۔
گھریلو مصنوعات تیار کرنے والوں کے تحفظ کےلئے اینٹی ڈمپنگ ڈاریکٹریٹ کے ذریعہ وقت وقت پر اینٹی ڈمپنگ محصولات کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اور ضرورت کے مطابق اسے گھٹانے یا بڑھانے کی سفارش کی جاتی ہے اسی کی بنیاد پر درآمداتی محصول کا تعین ہوتا ہے۔