لکھنؤ(نامہ نگار)راجدھانی کی چار منزلہ عمارت وکاس بھون دو دہائیوں کے بعد آج بھی بغیر لفٹ کے ہے۔ یہاں پر پنشن اسکیموں کیلئے آنے والے مستفیدین کو سب سے زیادہ پریشانی ہوتی ہے۔ کیونکہ محکمہ سماجی بہبود کا دفتر وکاس بھون کی چوتھی منزل پر ہے۔ انہیں سیڑھیوں سے چڑھ کر اوپر جانا پڑتا ہے۔ ۲۰۱۴ء کی شروعات میں یہاں پر لفٹ لگانے کا کام شروع بھی ہوا تو رقم کی کمی کے سبب کام تقریباً ۱۰ماہ سے بند ہے۔ پریشانی کا سبب یہ ہے کہ محکمہ سماجی بہبود سے ضعیفی پنشن اسکیم، سماجوادی پنشن اسکیم، شادی، بیماری اور بیوہ پنشن اسکیموں کیلئے جن لوگوں کو آنا پڑتا ہے انہیں وکاس بھون پہنچ کر جب یہ پتہ چلتا ہے کہ یہ دفتر چوتھی منزل پر ہے تو وہ وہاں پر جانے کے بجائے واپس جانا زیادہ پسند کرتے ہیں۔
ویسے ڈی سی منریگا کے دفتر سے ملحق ایک کمرہ ایسے لوگوں کیلئے ہی ہے جہاں سے محکمہ سماجی بہبود سے متعلق اسکیموں کی معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں لیکن یہاں پر پنشن مستفیدین کو کچھ خاص نہیں مل پاتا۔
مسائل کا نمٹارہ کرانے آنے والوں کو ۱۶۰سیڑھیاں چڑھنا اور اترنا پڑتا ہے بزار کھالہ سے ضعیفی پنشن ک
ی رقم کھاتے میں نہ آنے پر وکاس بھون آئی نوربانو کو دمہ کی شکایت ہے ۔ انہیں جب پتہ چلا کہ چوتھی منزل پر اس کا دفتر ہے تو انہوںنے کسی طرح چپراسی سے درخواست کر کے اپنی شکایت بھیجی کہ گذشتہ تین ماہ سے ان کی پنشن کی رقم نہیں آئی۔ یہاں آنے والی اکثر خواتین لفٹ نہ ہونے کی وجہ سے واپس چلی جاتی ہیں۔
وزیر کا دعویٰ بھی نکلا کھوکھلا:پارلیمانی انتخابات کے بعد انچارج وزیر شیوپرتاپ یادو نے محکمہ سماجی بہبود کا اچانک معائنہ کیا تھا اس وقت بھی وکاس بھون کی لفٹ رقم کی کمی کے سبب بند پڑی تھی۔ اس وقت وزیر نے دعویٰ کیا تھا کہ لفٹ کا کام ایک ماہ میں مکمل کرا دیاجائے گا لیکن ان کے دعوے اور انتخابی شکست کے تین ماہ بعد بھی لفٹ نہیں بن سکی۔
ملازمین کو بھی ہے لفٹ کی ضرورت:سرودے نگر واقع وکاس بھون میں مختلف سرکاری محکموں کے ۲۹سے زیادہ ضلع سطحی دفاترہیں ان میں ہردفتر میں ۳۰سے ۴۰؍افسر/ملازمین کام کرتے ہیں۔ وکاس بھون میں سی ڈی او، ڈی ڈی او، اے ڈی سی منریگا اور ڈی آر ڈی اے کے دفتر تو نیچے ہی ہیں لیکن اس کے بعد آنگن باڑی، پنچایتی راج، ضلع کرشی ، ماہی پروری اور چوتھی منزل پر ہائیڈروجیالوسٹک، نوجوان بہبود اور سماجی بہبود محکمہ کے دفاتر ہیں۔
لفٹ میں لگیں گے ۷لاکھ روپئے
ضلع ترقیات افسر نے بتایا کہ لفٹ کو لگانے کا کام راجکیہ نرمان نگم کے پاس ہے۔ محکمہ سماجی بہبود کی جانب سے اس لفٹ کو بنوایا جا رہا ہے۔ کئی بار نوٹس بھیجی جا چکی ہے جس میں ۷لاکھ روپئے کا مطالبہ کیا گیا ہے ایک برس تو مکمل ہونے والا ہے ۔ اگر یہ سات لاکھ روپئے کی رقم مل جائے تو یہاں آنے جانے والوں اور ملازمین کو کچھ راحت مل سکے گی۔