کانپور۔ ویسٹ انڈیز کا ہندوستان دورہ منسوخ ہونے سے یوپی کرکٹ یونین(یوپی سی اے ) کو تقریبا 60 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ غور طلب ہے کہ کانپور کے گرین پارک اسٹیڈیم میں بورڈ الیون اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 25 سے 27 اکتوبر تک پریکٹس میچ ہونا تھا لیکن ویسٹ انڈیز دورہ ردد ہونے کی وجہ کل تک تیاریوں میں لگے یوپی سی اے اور ضلع انتظامیہ کے افسران آج خاموشی سے بیٹھے ہیں۔کل تک جو گرین پارک میں افسر تیاریوں میں لگے تھے وہ اب
وہاں سے غائب ہے اور گرین پارک ایسا اجڑا اجڑا لگتا ہے۔ یہاں ہونے والے پریکٹس میچ کے لئے شہر کے فائیو سسٹار ہوٹل میں 65 کمرے اور سیٹ پانچ دن کیلئے بک کر انہیں ایڈوانس دیا جا چکا تھا۔میچ کے ٹکٹ چھپاواکر انہیں بینک بھیجا جا چکا تھا، حکام اور صحافیوں کے میچ پاس بن چکے تھے۔قریب 5000 لوگو کے تین دن کے کھانے پینے اور ناشتے کیلئے کیٹرر کو ایڈوانس رقم دی جا چکی تھی۔ یہیں نہیں ضلع انتظامیہ نے جو سرکاری اسکولوں کے بچوں کو مفت فری کرکٹ میچ دکھانے کیلئے انتظامات کئے تھے اس کے تین دن کے قریب 16 ہزار فری میچ پاس محکمہ تعلیم کے افسران اور اسکول کے پرنسپل کو سونپ دیے گئے تھے اور بچوں کو اسٹیڈیم سے اسکول لانے لے جانے کیلئے بسوں کا بندوبست بھی کیا جا چکا تھا۔ یوپی سی اے کے افسران اب اس بات کی امید کر رہے ہیں اور خواب دیکھ رہے ہیں کہ سری لنکا کی ٹیم جو پانچ ایک روزہ کرکٹ میچ کھیلنے ہندوستان آ رہی ہے شاید اس کا ایک ون ڈے میچ کانپور کو مل سکیں اور ان کے زخموں پر کچھ مرہم لگ سکے لیکن ایسا ہو پائیگا اس کا یقین یوپی سی اے کو بھی نہیں ہے۔یو پی سی اے کے سی ای او للت کھنہ نے آج پی ٹی آئی سے کہا کہ میچ کیلئے یونین اور ضلع انتظامیہ نے ساری تیاریاں قریب قریب پوری کر لی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میچ کے ٹکٹ شائع کرا کر بینکوں کو تو بھیجے ہی جا چکے تھے ساتھ ہی ساتھ افسر کے پاس، میڈیا کے پاس، والنٹئر پاس، وی آئی پی پاس اور وی آئی پی کاروں کے پاس بھی چھپ کر آ چکے تھے اور پیر کو تقسیم جانا تھا۔اس کے علاوہ میچ میں حکام، وی آئی پی اور میڈیا کے تین دن کے کھانے، پینے اور ناشتے کیلئے کیٹرر کو ایڈوانس رقم دیا جا چکا تھا۔اشتہار کمپنیوں سے بھی ایڈوانس لیا جا چکا تھا۔ ضلع افسر جیکب کے مطابق گرین پارک کو مکمل طور پر تیار کیا جا چکا تھا کچھ گیلریوں میں جو خامیاں تھی انہیں پورا کر دیا گیا تھا۔گرین پارک کی رنگائی پتائی کا کام تیزی سے چل رہا تھا اور اس پر حکومت کا کافی پیسہ بھی لگ چکا تھا۔ یو پی سی اے کے جنرل مینیجر روہت تلوار کہتے ہیں کہ اب تو ہم اس حساب کتاب میں مصروف ہیں کہ ہم کتنا پیسہ خرچ کر چکے ہیں اور کس سے پیسہ واپس لینا ہے اور کس کو دینا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ میچ رد ہونے سے ہماری دو ماہ کی محنت پر پانی پھر گیا اب ہمیں پھر سے اپنے پرانے روٹین میں آنے میں تھوڑا وقت لگے گا۔ یہیں نہیں میچ منسوخ ہونے سے سب سے زیادہ مایوس گرین پارک اسٹیڈیم میں کرکٹ پریکٹس کرنے آنے والے بچے تھے کیونکہ یہی بچے میچ میں بال بوائے بنتے ہے اور بڑے بڑے کرکٹ جانبازوں کو نزدیک سے کھیلتا دیکھ کر ان سے کرکٹ کے گر سیکھتے ہیں۔ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ(ڈبلیوآئی سی بی ) نے کپتان ڈوین براوو کی تنقید کی اور کہا کہ ڈبلیوآئی سی بی کے پاس ہندوستان دورہ منسوخ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔ ویسٹ انڈیز کھلاڑیوں نے ڈبلیوآئی سی بی کے ساتھ چل رہے ادائیگی تنازعہ کے سبب ہندوستان کے باقی دورے سے ہٹنے کا فیصلہ کیا۔کیریبین کھلاڑیوں کو کل دھرم شالہ میں چوتھا ون ڈے کھیلنے کیلئے منانا پڑا۔ کھلاڑیوںنے بی سی سی آئی کو بچے ہوئے دورے منسوخ کرنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔
ہندوستانی بورڈ اب ویسٹ انڈیز کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر غور کر رہا ہے۔ ڈبلیوآئی سی بی نے ایک بیان میں کہاڈبلیوآئی سی بی نے تصدیق کی ہے کہ ہندوستان میں ڈیون براوو کی قیادت والی ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے ڈبلیوآئی سی بی کو ویسٹ انڈیز ٹیم مینجمنٹ کے ذریعہ اشارہ دیا ہے کہ کھلاڑیوں نے ہندوستان کے بچے ہوئے دورے سے ہٹنے کا فیصلہ کیا ہے اس کے مطابق کھلاڑیوں کے اس قدم کے نتیجے کے بعدڈبلیوآئی سی بی کے پاس بی سی سی آئی کو یہ بتانے کے علاوہ کوئی متبادل نہیں بچا ہے کہ اب بچے ہوئے پانچواں ون ڈے، ایک ٹی 20 بین الاقوامی میچ اور تین ٹیسٹ میچ کیلئے ہم ویسٹ انڈیز ٹیم دستیاب نہیں کرا پائیں گے۔ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے یہ فیصلہ کرنے کیلئے 21 اکتوبر کو بارباڈوس میں ہنگامی بورڈ میٹنگ بلائی ہے کہ کھلاڑیوں کے ہٹنے سے کیا نتائج نکلیں گے اور اگر ضروری ہو گا تو کسی طرح کی کارروائی کی ضرورت ہو گی۔ ڈبلیوآئی سی بی نے کھلاڑیوں کو سزا دینے کا امکان سے انکار نہیں کیا ہے اور اس کے بارے میں بحث اجلاس میں کی جائے گی۔دھرم شالہ میں چوتھے ون ڈے کے بعد ہندوستان کے دورہ سے ہٹنے کے بعد بی سی سی آئی نے کہا کہ وہ آئی سی سی کے پاس جائے گا اور وہ ڈبلیوآئی سی بی پر مقدمہ دائر کرنے اور نقصان کی تلافی کرنے پر غور کر رہا ہے۔ بی سی سی آئی کے سیکرٹری سنجے پٹیل نے کہا ہم اس کو ایسے نہیں چھوڑیں گے کیونکہ ہم نے ان کا ہر قدم پر تعاون کیا ہے۔ڈبلیوآئی سی بی نے بی سی سی آئی، ہندوستان اور ویسٹ انڈیز میں اسپانسرز اور شائقین سے معافی مانگی ہے۔