لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ پارہ علاقہ میں لڑکی کے قتل کے بعد دو لوگ اس کی شناخت کیلئے پہنچے تھے۔دونوں کو پولیس نے لڑکی کی لاش کا فوٹو دکھایا تو ان لوگوں نے لاش کی شناخت کرنے سے انکار کر دیا۔ اب پولیس نے ایک ٹیم غیر ضلع میں لڑکی کی شناخت کیلئے بھیج دی ہے۔ وہیں آج بھی لڑکی کی لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں کیا گیا۔ ڈی آئی جی رینج چترویدی نے بتایا کہ پارہ کے سروسا -بھروسا گاؤں میں کل ہوئے لڑکی
کے قتل کے معاملہ میں اس کی شناخت کیلئے بازار کھالا کا ایک کنبہ پہنچا تھا۔ ان کی بیٹی گیارہ اکتوبر سے لاپتہ تھی۔ پارہ پولیس نے ان کو لڑکی کی لاش کا فوٹو دکھایا تو ان لوگوں نے اس کی شناخت کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کے علاوہ ایک کالج میں بطور رسیپشنسٹ کو بھی تلاش کرتے ہوئے کچھ لوگ پارہ پولیس کے پاس پہنچے۔ پولیس نے ان کو بھی فوٹو دکھایا توان لوگوں نے بھی اس کو پہچاننے سے انکار کر دیا۔ پولیس اس امید میں تھی کہ شاید آج لڑکی کی شناخت ہوجائے لیکن پولیس کی امید ناکام ہو گئی۔ آج بھی لڑکی کی شناخت نہیں ہو سکی۔ شناخت نہ ہونے کی وجہ سے لڑکی کی لاش کا پوسٹ مارٹم بھی نہیں کرایا جا سکا۔ پارہ پولیس کی چار ٹیمیں لڑکی شناخت میں مصروف ہیں۔ کچھ ٹیمیں دوسرے اضلاع میں بھی بھیجی گئی ہیں۔ پولیس کی پہلی ترجیح ہے کہ لڑکی کی لاش کی شناخت ہو جائے۔ وہیں پارہ پولیس موقع واردات پر واقع کالج کے ہاسٹلوںسے بھی لڑکیوں کی تفصیل جمع کر رہی ہے۔ واضح ہو کہ پارہ کے سروسا -بھروساگاؤں میں بدھ کی دوپہر ایک باغ میں دیہی باشندوں نے ایک نامعلوم لڑکی کا قتل کر کے پھینکی گئی نیم برہنہ لاش ایک باغ میں پڑی دیکھی تھی۔ اندیشہ ہے کہ لڑکی کے ساتھ عصمت دری کے بعد قتل کر کے لاش باغ میں پھینکی گئی تھی۔