ممبئی: بالی ووڈ ہیروئنز کی نئی جنریشن میں سب سے نمایاں نظر آنے والی دپیکا پڈکون گلیمر، اسٹائل، لکس اور ایکٹنگ کی بدولت بالی ووڈ کی نئی ڈریم گرل بن گئی ہیں۔ دپیکا کی انٹری اس انداز میں ہوئی کہ جس کا خواب فلم نگری میں قدم رکھنے والی ہر نئی ہیروئن دیکھتی ہے۔ فرح خان کی ڈائریکٹ کردہ 2007 میں بنی فلم،اوم شانتی اوم، میں شاہ رخ خان کی ہیروئن بن کر دپیکا نے نہ صرف اپنا ٹیلنٹ منوایا بلکہ ان کی خوبصورتی، گلیمر اور پراعتماد انداز کے چرچے بھی ہر طرف ہونے لگے۔ بھارتی میگزین ‘انڈیا ٹوڈے’ کے مطابق دپیکا نے بالی ووڈ کے چھ سالہ کیرئیر میں اتنی کامیابیاں سمیٹیں جتنی لوگ پورے کیرئیر میں حاصل نہیں کر پاتے۔ دپیکا کی فلموں نے اب تک نہ صرف 700 کروڑ روپے سے زیادہ کا بزنس کیا ہے، بلکہ وہ 11 ٹاپ برانڈز کے ساتھ ماڈلنگ کے معاہدے بھی کرچکی ہیں۔ صرف سال 2013 کی بات کی جائے تو اس سال اب تک دپیکا پڈکون کی تین فلمیں باکس آفس بلاک بسٹر بن کر 100 کروڑ کلب کی ممبر بن چکی ہیں۔ ان فلموں میں 110 کروڑ کا بزنس کرنے والی ‘ریس ٹو’، 184.79 کروڑ کمانے والی ‘یہ جوانی ہے دیوانی’ اور 218.29 کروڑ کا بزنس کرنے والی ‘چنائی ایکسپریس’ شامل ہیں۔ دپیکا کہتی ہیں کہ ان کی کامیابی کا کوئی سیکرٹ فارمولا نہیں۔ بس یہ ہے کہ وہ جو کردار کرتی ہیں مکمل طور پر اس میں ڈھل جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ لوگ ان کے کام کو پسند کرتے ہیں۔ دپیکا پڈکون کے بارے میں بات کرتے ہوئے ٹریڈ میگزین باکس آفس کے ایڈیٹر وجیر سنگھ کا کہنا ہے کہ ‘دپیکا بطور انسان بھی نمبر ون ہیں۔ وہ اپنے ساتھ کام کرنے والے اداکاروں سے لے کر فلم میکرز اور ہر اس شخص کو اپنے بہترین رویے سے اپنابنا لیتی ہیں جس سے وہ کام کے سلسلے میں جڑتی ہیں۔ دپیکا کی شخصیت کو ذہن میں رکھ کر اسکرپٹ لکھے جاتے ہیں