جیسا کہ بالی ووڈ میں زوروں پر بحث ہے کہ دھونی پر ایک فلم بننے جا رہی ہے لیکن دھونی نے اس کے لئے پینتالیس کروڑ روپے کا مطالبہ کرکے تمام فلم سازوں کے پسینے چھڑا دیئے۔اس فلم کو ڈائریکٹ کرنے کی ذمہ داری نیرج پانڈے کے کندھوں پر ہے اور دھونی کا رول سوشانت سنگھ راجپوت کرنے جا رہے ہیں۔لیکن راجپوت کو ابھی باکس آفس پر کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے حالانکہ فلم کائی پوچے میں انہوں نے کرکٹ کوچ کا رول ادا کیا تھا۔دھونی پر فلم بنانے کا ارادہ اگرچہ حوصلہ افزا لگے لیکن پینتالیس کروڑ کی مانگ کرتے ہوئے دھونی نے فلم سزوں کو فی الحال پریشانی میں ضرور ڈال دیا ہے۔کیونکہ اس سے یہ بڑے بجٹ کی فلم ثابت ہوگی۔اور قیمت سے زیادہ کما پانا ایک ٹیڑھی کھیر ثابت ہو سکتی ہے۔تو دوسری طرف فلمسازوں کا خیال ہے کہ ایسے میں بڑے بجٹ کی فلم بنا کر فائدہ تبھی اٹھایا جا سکتا ہے جب سوشانت سنگھ راجپوت کے بدلے کوئی خان، اکشے کمار یا رتک روشن جیسے ستاروں کو لے کر فلم بنائی جائے۔لیکن یہ ستارے کسی بھی حالت میں اس کے لیے تیار نہیں ہوں گے اور دھونی کے رول میں فٹ بھی نظر نہیں آئیں گے۔ویسے بھی بالی ووڈ میں کھیل یا کھلاڑی پر فلمیں بنانا ایک ایسا معاملہ ثابت ہوتا ہے جو خاصا پرخطر ہوتا ہے۔پان سنگھ تومر، ملکھا سنگھ اور میری کام کی زندگیوں پر فلمیں کوئی بہت بڑے بجٹ میں نہیں بنیں۔ملکھا سنگھ نے جہاں راکیش اوم پرکاش کو بہت کم فیس کے عوض میں فلم بنانے کی اجازت دے دی تھی وہیں میری کام کے بارے میں بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ بہت کم فیس پر راضی ہوئی ہیں۔سابق کرکٹر اظہر الدین کو اپنی زندگی پر فلم بنانے کے بدلے میں دس کروڑ سے بھی کم مل رہے ہیں۔جبکہ دھونی کے ذریعہ پینتالیس کروڑ کی مانگ اس فلم کے بننے پر سوالیہ نشان ضرور لگا رہی ہے۔