کھیل ڈیسک۔ ٹیم انڈیا کے ا سٹار کپتان مہندر سنگھ دھونی زخمی ہونے کی وجہ سے ایشیا کپ میں حصہ نہیں لے پائیں گے۔ ان کے مقام پر سلیکٹرس نے وراٹ کوہلی کو ٹیم کی کمان سونپی ہے۔ وکٹ کیپرنگ کا ذمہ دنیش کارتک لیں گے۔ ایشیا کپ کا پہلا مقابلہ 25 فروری کو پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلا جائے گا۔ انڈیا کا پہلا مقابلہ 26 فروری کو میزبان بنگلہ دیش سے ہوگا۔ یہ پہلا موقع نہیں جب کسی چوٹ یا ذاتی وجہ سے دھونی کو کپتانی سے وقفے لینے کی ضرورت پڑی ہے۔ ان گے کی غیر موجودگی میں چار مختلف – مختلف کھلاڑی کپتان بنے۔ وریندر سہواگ اور سریش ریناکی کپتانی تو اوسط رہی ، لیکن وراٹ کوہلی اور گوتم گمبھیر
دھونی کو پیچھے چھوڑ گئے۔ ایسے میں کپتان وراٹ کوہلی کے لئے چیلنج کم نہیں ہوں گے۔ جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ میں ہار کر گھر واپس آئی ٹیم انڈیا کو ایک بار پھر سے جیت کی پٹری پر واپس آنے کے لئے محنت کرنی ہوگی۔ وہیں دوسری جان بورڈ کا کہنا ہے کہ دھونی کی چوٹ ٹھیک ہونے میں دس دن تک کا وقت لگ سکتا ہے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی چوٹ کی وجہ سے ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں نہیں کھیل سکیں گے ۔ ایشیاکپ بنگلہ دیش میں کھیلا جائے گا ۔ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ یعنی بی سی سی آئی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق دھونی کو نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے کرکٹ ٹسٹ دوران چوٹ لگی تھی۔بورڈ کا کہنا ہے کہ دھونی کی چوٹ ٹھیک ہونے میں دس دن تک کا وقت لگ سکتا ہے۔ ان کی جگہ سلیکشن کمیٹی نے وکٹ کیپر بلے باز دنیش کارتک کو جگہ دی ہے۔ایشیا کپ کے لیے ٹیم کی کپتانی کی ذمہ داری بلے باز وراٹ کوہلی کو سونپی گئی ہے۔نیوزی لینڈ کے دورے میں ہندوستانی ٹیم کوئی بھی کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی اور اسی وقت سے دھونی کی قیادت کے حوالے سے سابق کرکٹروں نے سوال اٹھائے تھے۔نیوزی لینڈ کے دورے پر ہندوستان ون ڈے سیریز 4-0 سے اور ٹسٹ سیریز 1-0 سے ہارا تھا۔تیز گیند باز اتل واسن نے کپتانی کے بارے میں کہا ’اب وقت آ گیا ہے کہ ایک کپتان کے طور پر دھونی کو ون ڈے یا ٹسٹ میچ میں سے ایک کو منتخب کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ سلیکشن کمیٹی کی بھی جوابدہی ہونی چاہیے۔ اگر دھونی کے چہیتے کھلاڑی بغیر کسی خاص کارکردگی کے ٹیم میں کھیلتے رہیں گے تو وہ انہیں کھلاتے رہیں گے؟‘موہندر امرناتھ نے بھی اتل واسن سے اتفاق کرتے ہوئے کہا ’اب کسی اور کھلاڑی کو کپتان کے طور پر موقع دینا چاہیے ۔‘موہندر امرناتھ اور اتل واسن، دونوں ہی کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کے کپتان برینڈن میک کلم نے ایک کپتان کے طور پر بہترین مثال پیش کی۔