حزب اللہ کے سربراہ نے تکفیریوں اور دہشتگردوں کے ساتھ جنگ کو ناگزیر قرار دیا ہے۔سید حسن نصراللہ نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے حزب اللہ کے کمانڈروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے تکفیریوں اور دہشت گردوں کے ساتھ جنگ کو تقدیر ساز قرار دیا اور کہا کہ عنقریب ہی ان کے خلاف بھرپور جنگ کا اعلان کردیا جائے گا۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ حزب اللہ کے پاس تکفیریوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایسے بہت سے ہتھیار ہیں کہ جن کا ابھی اس نے استعمال نہیں کیا ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے یہ بات کھل کر کہی ترکی، سعودی عرب اور قطر حزب اللہ کے خلاف جنگ کر رہے ہیں تاہم حزب اللہ کے جوانوں کی ہمت و طاقت کے مقابلے میں ان کو شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ واضح رہے کہ حزب اللہ کے جیالوں اور شامی فوج نے دو ہفتے قبل دہشتگردوں کے خلاف مشترکہ کاروائیاں شروع کر رکھی ہیں اور لبنان کی سرحد سے متصل شام کے سرحدی علاقے القلمون میں تکفیری دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر متعدد حملے کئے ہیں جن میں دسیوں دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ان کے فوجی ہتھیاروں کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے۔
لبنان سے ملحقہ شام کا القلمون علاقہ گذشتہ ایک سال کے دوران دہشتگردوں کی سرگرمیوں کا اہم مرکز رہا ہے اور اس علاقے سے دہشتگرد عناصر لبنان کے شمال مشرقی علاقوں میں بھی دراندازی کرتے رہے ہیں۔ ادھر لبنان کے وزیر دفاع سمیر مقبل نے کہا ہے کہ لبنانی فوج اپنی سرزمین پر دہشتگردوں کے حملوں کی روک تھام کرنے کے لئے، شمال مشرقی لبنان کے علاقے عرسال میں پوری طرح سے چوکنا ہے۔ لبنانی فوج نے اسی طرح دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے دوران تین دہشت گردوں کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں گرفتار کرلیا ہے یہ دہشتگرد شام میں تکفیری دہشتگرد گروہوں کو مالی امداد فراہم کرتے تھے۔