مملکت میں خواتین کے دہشت گردی میں ملوث ہونے سے متعلق پہلا مقدمہ
سعودی عرب کی ایک فوج داری عدالت نے دہشت گردی اور تکفیری نظریات کی ترویج کے الزام میں چار خواتین کو چھ سے 10 سال قید کی سزائیں سنائی ہیں۔ سزا پانے والی خواتین شدت پسند تنظیم القاعدہ سے بھی رابطے میں رہی ہیں اور گذشتہ کچھ عرصے کے دوران گمراہ فرقوں کی حمایت میں سرگرم پائی گئی ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ریاض کی عدالت کی جانب سے جاری مقدمہ کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ سزا یافتہ اپنے عزیز و اقارب کو بیرون ملک جنگی محاذوں پر’جہاد‘ کے لیے خود تیار کرکے بھجواتی رہی ہیں۔
ان کے خیال میں سعودی شہریوں پر جہاد ’فرض عین‘ کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان خواتین نے نہ صرف خود جنگی تربیت حاصل کر رکھی ہے بلکہ وہ اپنے ساتھ کئی دوسری خواتین کو بھی شامل کرنے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔ ان میں سے بعض نے بیرون ملک القاعدہ تنظیم کے لیے فنڈز بھی بھجوائے ہیں۔
دہشت گردی میں ملوث خواتین سیکیورٹی اداروں کی جانب سے ممنوع قرار دی گئی ویب سائیٹس کو ’’پراکسیز‘‘ کے ذریعے کھولنے اور جنگ وقتال کے موضوعات پر آڈیو، ویڈیو اور تحریری مواد ڈائون لوڈ کرتی رہی ہیں۔
درایں اثناء سعودی عرب کی ایک دوسری فوج داری عدالت نے قطر میں امریکی فوج پر دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث 41 ملزمان میں سے 14 کو چھ ماہ سے 23 سال تک قید کی سزائیں سنائی ہیں۔ ان ملزمان پر عراق اور شام میں لڑائی کے لیے سعودی شہریوں کو بھرتی کرنے اور دہشت گرد گروپوں کے لیے عطیات جمع کرنے کے الزامات بھی عاید
کیے گئے ہیں۔