نئی دہلی : دہلی میں چكن گنيا کا قہر بڑھتا ہی جا رہا ہے ۔ چكن گنيا سے ایمس میں ایک اور مریض کی موت ہو گئی ۔ اس کے ساتھ ہی دہلی میں چكن گنيا سے مرنے والوں کی کل تعداد 11 تک پہنچ چکی ہے ۔
دارالحکومت کے اپولو اسپتال میں پانچ ، سری گنگا رام اسپتال میں چار اور ہندوراو اسپتال میں ایک مریض کی موت ہو چکی ہے ۔ دہلی میں چكن گنيا کے تقریبا 1750 کیسز سامنے آ چکے ہیں ۔ اس کے علاوہ اسی مہینے ایمس میں ڈینگو سے 5 مریضوں کی موت ہو چکی ہے ۔ ڈینگو سے مرنے والوں کی تعداد 14 تک پہنچ گئی ہے ۔ دہلی میں فی الحال 1150 لوگ ڈینگو کے شکار ہیں ۔
دریں اثنا لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ نے صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے راج نواس میں ایک اجلاس طلب کیا ۔ انہوں نے محکمہ صحت کو ہدایت دی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اسپتال اور کلینک ڈینگو یا چكن گنيا کے کسی بھی سنگین مریض کو بھرتی کرنے سے انکار نہ کریں ۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگرچہ اسپتال اور ان کے اہلکار شدید دباؤ میں کام کر رہے ہیں ، لیکن انہیں اس چیلنج سے نمٹنا چاہئے ۔
دہلی میں ڈینگو اور چكن گنيا کا قہر جاری ، 25 اموات ، نجیب جنگ نے لیا صورتحال کا جائزہ
لیفٹیننٹ گورنر نے سیاسی انتقام سے اوپر اٹھ کر اس مسئلے سے نمٹنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تمام کو سیاسی وابستگی سے اوپر اٹھ کر اور ایک ساتھ مل کر اس خطرے سے لڑنا چاہئے۔ تاریخی طور پر اس ہنگامی صورت حال میں لوگ ایک ساتھ آئیں اور ایک ساتھ لڑیں۔ اسی کی اب ضرورت ہے ۔
ادھر دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال میں مریض کے اہل خانہ سے تنازع کے بعد ڈاکٹر ہڑتال پر چلے گئے ہیں ۔ مریض کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس کی حالت انتہائی خراب تھی ۔ کئی مرتبہ کہنے کے بعد بھی ڈاکٹر اس کا علاج شروع نہیں کر رہے تھے ۔ اس پر جب گھر والوں میں ہنگامہ کیا ، تو اسپتال کی ایک ڈاکٹر گارڈ کے ساتھ مل کر انہیں پیٹنے لگی ۔ یہ دیکھ کر ہنگامہ مزید بڑھ گیا ۔ اس کے بعد اسپتال کے ڈاکٹر ہڑتال پر چلے گئے ۔ آر ایم ایل اسپتال کے ڈاکٹر کی ہڑتال کی وجہ سے متعدد مریض 4 سے 5 گھنٹے تک ایمرجنسی کے باہر فٹ پاتھ پر رہے ۔