دارالحکومت کے دواخانوں میں ڈینگو کے مریضوں سے نمٹنے کیلئے بستروں کی قلت
نئی دہلی ۔ 16 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مزید تین افراد ڈینگو کا شکار ہوگئے جس کے نتیجہ میں اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد 14 ہوگئی جبکہ سارے دارالحکومت کے اسپتالوں میں مریضوں کا ہجوم بڑھتا جارہا ہے جو مچھر سے ہونے والے جان لیوا بخار میں مبتلاء ہونے کے اندیشے سے رجوع ہورہے ہیں۔ حکومت دہلی نے تمام طبی اداروں کو ہنگامی طور پر بستروں کی گنجائش میں اضافہ کرنے اور مزید ڈاکٹروں اور نرسوں کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایات جاری کئے۔ 41 سالہ خاتون مول چند ہاسپٹل میں ڈینگو سے جانبر نہ ہوسکی جبکہ 14 سالہ لڑکا اور ایک دیگر 7 سالہ لڑکا ترتیب وار مہاراجہ اگرسین ہاسپٹل اور بی ایل کپور ہاسپٹل میں اس بیماری سے فوت ہوئے۔ لگ بھگ تمام سرکاری ہاسپٹل مریضوں کی بڑھتی تعداد سے نمٹنے کی جدوجہد میں مصروف ہے جبکہ ایک بستر پر 3 تا 4 مریضوں کو رکھ کر علاج کیا جارہا ہے۔ بعض اسپتالوں میں معقول تعداد میں بستر نہیں ہے چونکہ سارے دہلی میں ہاسپٹلس اور نرسنگ ہومس مریضوں سے بھر رہے، اس لئے دہلی کے وزیرصحت ستیندر جین نے خانگی ہسپتالوں کو اپنے بستروں کی گنجائش 10 کا 20 فیصد جلد از جلد بڑھانے اور ڈینگو کے مریضوں کا علاج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگو کی جانچ والے کڈس حاصل کئے جارہے ہیں اور خانگی دواخانوں سے کہا گیا ہیکہ اس ٹسٹ کیلئے 600 روپئے سے زیادہ وصول نہ کئے جائیں، جو سرکاری مراکز پر مفت کیا جارہا ہے۔ لگ بھگ تمام سرکاری دواخانوں کے آوٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹس اور فیور کلینکس میں طویل قطاریں دیکھی جارہی ہے۔ موجودہ طور پر شہر کے دواخانوں میں بستروں کی جملہ گنجائش لگ بھگ 50 ہزار ہے جن میں حکومت دہلی کے زیرانتظام دواخانوں کے 10 ہزار اور خانگی دواخانوں کے 20 ہزار بستر شامل ہیں۔ میونسپل کارپوریشن اور مرکز کے زیرانتظام دواخانوں میں فی کس 10 ہزار بستروں کی گنجائش ہے۔ جین نے کہا کہ ان تمام دواخانوں سے کہا گیا ہیکہ اپنے پاس دستیاب تمام بستروں کو بروئے کار لائیں اور انہیں بھی استعمال کریں جو آفت ناگہانی کی صورتوں میں استعمال کیلئے محفوظ رکھے جاتے ہیں۔