ممبئی(بھاشا)دینا بینک کامنافع ۳۱؍مارچ کوختم ہوئی چوتھی سہ ماہی میں ۴۹فیصد بڑھ کر۲۸ء۱۸۷؍کروڑروپئے ہوگیا۔ ممبئی شیئر بازار کو دی گئی اطلاع کے مطابق عوامی شعبہ کے اس بینک کو۱۳۔۲۰۱۲کی جنوری ۔مارچ سہ ماہی میں ۶۷ء۱۲۵کروڑروپئے کا منافع ہواتھا ۔ کمپنی کی کل آمدنی بڑھ کر ۷۸ء۲۸۶۶ ؍کروڑروپئے ہوگئی جوگزشتہ سال اسی مدت میں ۷۴ء۲۵۳۹ کروڑروپئے رہی تھی۔ حالانکہ پورے مالی سال ۱۴۔۲۰۱۳ کے دوران بینک کامنافع ۳۲ فیصد کم ہوکر ۶۶ء۵۵۱کروڑروپئے رہ گیا جو گزشتہ مالی سال کے دوران ۳۸ء۸۱۰کروڑروپئے تھا۔بینک کی کل آمدنی ۱۴۔۲۰۱۳میں بڑھ کر ۲۰ء۱۰۸۹۵ کروڑروپئے ہوگئی جو ۱۳۔۲۰۱۲میں ۸۵ء۹۵۵۴کروڑروپئے تھی۔ جنوری ۔ مارچ ۲۰۱۴کی سہ ماہی میں بینک کی این پی اے بڑھ کر ۳۳ء۳فیصدہوگئی جو گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی میں ۱۹ء۲فیصد تھی۔ خالص این پی اے اس دوران ۳۵ء۲ فیصد رہا جو کہ ایک سال قبل ۳۹ء۱ فیصد پر تھا۔
اس کے علاوہ سینٹرل بینک آف انڈیا کا منافع ۳۱مارچ کو ختم ہوئی چوتھی سہ ماہی
کے دوران چارفیصد گھٹ کر ۴۴ء۱۶۲کروڑروپئے رہ گیا۔ ممبئی شیئر بازار کے مطابق عوامی شعبہ کے اس بینک کو جنوری ۔ مارچ ۱۳۔۲۰۱۲کے دوران۱۵ء۱۶۹؍کروڑروپئے کا منافع ہواتھا۔ حالانکہ اس دوران بینک کی کل آمدنی ۵۷ء۶۴۰۳کروڑروپئے سے بڑھ کر۶۷ء۶۹۶۱کروڑروپئے ہوگئی۔ مختلف معاملوںمیںزیادہ قوانین ہونے کی وجہ سے ۱۴۔۲۰۱۳ کے دوران بینک کو ۸۴ء۱۲۶۲؍کروڑروپئے کا خسارہ ہوا۔ جب کہ گزشتہ مالی سال میں بینک نے ۹۶ء۱۰۱۴کروڑروپئے کا منافع حاصل کیاتھا۔مالی سال ۱۴۔۲۰۱۳ کے دوران سینٹرل بینک کی کل آمدنی بڑھ کر ۱۳ء۲۶۳۵۰کروڑروپئے ہوگئی ۔ جو ۱۳۔۲۰۱۲میں ۹۸ء۲۳۵۲۷کروڑ رو پئے رہی تھی ٹیکس اورایمرجنسی ضرورتو ںکو چھوڑکر دیگرمعاملات میں رقم کا بندوبست بڑھ کر ۵۷ء۴۲۳۲ کروڑ روپئے ہوگیا جو ۱۳۔۲۰۱۲کے دوران ۸۱ء۱۸۵۲کروڑروپئے رہاتھا۔اس دوران بینک کی این پی اے بڑھ کر ۲۷ء۶فیصد ہوگئی۔ ایک سال قبل اسی سہ ماہی میں بینک کا این پی اے ۸ء۴فیصد پر تھا۔نیٹ این پی اے بھی اس مدت میں ۹ء۲فیصد سے بڑھ کر ۷۵ء۳ فیصد ہوگیا۔