لکھنؤ:اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والے آل انڈیا مجلس اتحاد مسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی علامت تصور کئے جانے والی حاجی وارث علی شاہ کی درگاہ پر آج حاضری دیکر اتر پردیش اسمبلی انتخابات مضبوطی سے لڑنے کا اشارہ دے دیا۔مسٹر اویسی صبح اموسی ہوائی اڈے سے سیدھے بارہ بنکی کے دیوا شریف واقع حاجی وارث علی شاہ کی درگاہ پہنچے ۔ وہاں انہوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی علامت تصور کی جانے والی حاجی کی درگاہ پر چادر چڑھائی اور فاتحہ پڑھی۔ درگاہ پر آنے ولے زائرین میں ہندوؤں کی تعداد کافی رہتی ہے ۔ عرس کے وقت پورا قصبہ دور دراز سے آنے والے مسلمانوں کے ساتھ ہی ہندوؤں سے بھرا رہتا ہے ۔ سیاسی امور کے ماہر اور ماہر سماجیات آر کے وشوکرما کے مطابق بھارت ماتا کی جے نہیں بولنے جیسے کئی تنازعات کی وجہ سے ایک خاص طبقے کا ہی لیڈر ہونے کے الزام کو مسٹر اویسی نے دیوا شریف جاکر اس کو بے بنیاد ثابت کرنے کی کوشش کی ہے ۔