نیویارک: کسی کے چہرے پر مسکراہٹ کس کے دل کو نہیں بھاتی مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ ڈرامائی انداز میں آپ کی صحت کو بھی بہتر کر سکتی ہے؟ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ کیلیفورنیا کی لوما لنڈا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق ہنسنے کی عادت جسم میں تناؤ پیدا کرنے والے ہارمون کے نقصانات کو کم کر دیتی ہے۔ تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ہنسنا چاہئے کیونکہ یہ تناؤ یا ڈپریشن کے شکار افراد کے لیے نفسیاتی تھراپی سے زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس سے پہلے ایک سابقہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ تنائو کا سبب بننے والا ہارمون کورٹیسول دماغ کے اعصابی خلیوں کو نقصان پہنچاتا ہے جس سے سیکھنے کی صلاحیت اور یاداشت متاثر ہوتی ہے۔ تاہم نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہنسنے سے کورٹیسول سے ہونے والے نقصانات کی روک تھام ہو سکتی ہے۔ اسی طرح ہنسنے سے بلڈ پریشر، ذیابیطس اور امراض قلب جیسے طبی مسائل کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔ محقق ڈاکٹر لی برک کا کہنا ہے کہ آپ جتنے کم تنائو کا شکار ہوتے ہیں اتنا ہی آپ کی یاداشت کیلئے بہتر ہوتا ہے، اور ہنسنا دماغ میں اینڈورفینز اور ڈوفامائن جیسے کیمیکل (ہارمونز) کا اخراج بڑھاتا ہے جو مسرت اور دیگر مثبت جذبات کا سبب بنتے ہیں۔