دولتِ اسلامیہ نے کہا ہے کہ اس نے جاپانی شہری کو اس لیے پکڑا کیونکہ جاپان اس کے خلاف جنگ میں مدد دے رہا ہے۔
جاپان نے کہا ہے کہ وہ مشرقِ وسطیٰ اور افریقہ میں انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں میں مدد کے لیے ایک کروڑ 55 لاکھ ڈالر فراہم کرے گا۔
یہ اعلان عراق اور شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے ہاتھوں حال ہی میں جاپان کے دو شہریوں کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔
جاپانی وزیرِ خارجہ فومیو کشیدا نے منگل کو کہا ہے کہ اس امداد کا مقصد دولتِ اسلامیہ اور دیگر شدت پسند تنظیموں کے خلاف انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں
کو بڑھانا ہے۔
خیال رہے کہ رواں برس کے آغاز میں جاپان کے وزیرِ اعظم شنزو ایبے نے ان ممالک کو دو کروڑ ڈالر کی غیر عسکری امداد دینے کا اعلان کیا تھا جو دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جاپانی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ امداد عالمی اداروں کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔
دولتِ اسلامیہ نے رواں برس دو جاپانی شہریوں صحافی کینجی گوٹو اور امدادی کارکن ہارونا یوکاوا کو ہلاک کیا تھا۔
بیان کے مطابق ملک کے نائب وزیرِ خارجہ یوشیدے ناکایاما اس امداد کا اعلان جمعرات کو واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں کریں گے۔
شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے رواں برس ایک ہفتے کے وقفے سے دو جاپانی شہریوں صحافی کینجی گوٹو اور امدادی کارکن ہارونا یوکاوا کو ہلاک کر دیا تھا۔
ان کی ہلاکت کی ویڈیوز سامنے آنے کے بعد جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے نے کہا تھا کہ جاپان دہشت گردی کے آگے نہیں جھکے گا اور دولتِ اسلامیہ کے خلاف لڑنے والے ممالک کے ساتھ تعاون میں اضافہ کرےگا۔
دولتِ اسلامیہ نے کہا ہے کہ اس نے جاپانی شہری کو اس لیے پکڑا کیونکہ جاپان اس کے خلاف جنگ میں مدد دے رہا ہے۔