بارہ بنکی(نامہ نگار)دہلی کے انتخابی نتائج اقتصادیات کے اس حصول کی تصدیق کرتے ہیں جس میںیہ کہا جاتا ہے کہ پرانا سکہ نئے سکے کو چلن سے باہر کردیتا ہے ۔ بی جے پی اس اصول کے برعکس نئے سکوں کو داخل کراکرجو پرانے سکوں کو چلن کے باہر کرنے کی کوشش کی یہ نتیجے بالکل اسی طرح ہیں ۔یہ بات بی جے پی لیڈر اور نگرپالیکاپریشد کے چیئر مین رنجیت بہادرشریواستونے اپنے بیان میںکہی۔ انھوںنے یہ بھی
کہا کہ بی جے پی کی شکست نہیں ہے انھیں اگر ان لفظوںمیں بیان کیا جائے توبیجا نہ ہوگا۔ کہ بنیادی طورپر بی جے پی نے پیراشوٹ پہننے سے انکار کردیا۔
بی جے پی لیڈرنے کہا کہ ہمارے قومی صدر امت شاہ کو تنظیم میں درآمد مال لانے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے بلکہ بی جے پی کے بنیادی کیڈر پر ان کو بھروسہ کرنا چاہئے ۔ ورنہ اس کے نتائج بی جے پی کے لئے اچھے نہیں ہوں گے۔بی جے پی شہرمیڈیاانچارج دیوندر پرتاپ سنگھ گیانو نے اپنے بیان میں کہا کہ دہلی کے انتخاب میں ہندوتوکامدعا اس لئے کام نہیں آیا کہ کشمیر میں بی جے پی تقسیم کاری تنظیم پی ڈی پی کے ساتھ حکومت بنانے کی کوشش کررہی ہے۔ انھوںنے کہا کہ دہلی میں بی جے پی کااپنا زیادہ کیڈر ووٹ ہے ۔وہاں کے پرانے لیڈر۵ست ۸مرتبہ مسلسل الیکشن جیتتے آئے ہیں۔لیکن اس مرتبہ منصوبہ بند طریقہ سے الیکشن نہیں لڑاگیا۔