کانپور(نامہ نگار)۔عام آدمی کے کھانے سے آلو دور ہوتا جارہا ہے حالیہ دنوںمیں آلو کی قیمتوں میںزبردست اضافہ کے سبب لوگ آلو کی خریداری میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق جمع خوری کے سبب آلو کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہو رہا ہے لیکن ضلع انتظامیہ خاموش تماشائی بنا ہواہے ۔ انتظامیہ کی لاپروائی کے سبب آلو کی قیمتوںمیں مزید اضافہ کاامکان ہے ۔ واضح رہے کہ دو ہفتہ قبل آلو بازار میںبیس روپئے کلو کے حساب سے فروخت کیاجارہا تھا لیکن اچانک آلو کی قیمتوںمیں زبردست اضافہ ہو گیا اور اب آلو تیس سے چالیس روپئے کلو میں فروخت کیا جارہا ہے ۔ آلو کی قیمتوںمیںا ضافہ کا سبب جمع خوری بتائی جارہی ہے ۔ کانپور کے قرب وجوار میں آلو کی پیداوار بہت اچھی ہے ۔ اس کے باوجود بھی لوگ مہنگا آلو خریدنے کیلئے مجبور ہیں۔ اعداد وشمار کے مطابق کانپور کے قرب وجوار میںتقریباً بیس میٹرک ٹن آلو کا ذخیرہ موجود ہے ۔ آڑھتی رام داس سیٹھ نے بتایاکہ جمع خوروںنے آلو کا ذخیرہ کرلیا ہے جس کی وجہ سے اس کی قیمتوںمیںاضافہ ہو گیا ہے ۔انھوںنے بتایا کہ آلو کی جمع خوری کرنے والوں کے خلاف ضلع انتظامیہ کارروائی کرتا ہے توآلو کی قیمتیں کم ہو سکتی ہیں۔ اے ڈی ایم شتروگھن سنہا نے بتایا کہ جمع خوروںکے خلاف کاروائی کرتے ہوئے ذخیرہ کیا گیا آلو بازار میں فروخت کیا جائے۔