رام پور (نامہ نگار)سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر وکابینی وزیر اعظم خاں نے الیکشن کمیشن پر ایک مرتبہ پھر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جواب دینے کے لئے انہیں مہلت دی تھی ۔ طے شدہ وقت سے پہلے جواب بھیجنے کے بعد بھی ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔انہوں نے الیکشن کمیشن میں نظر ثانی عرضی داخل کی ہے۔کابینی وزیر اعظم خاں پریس کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ۱۲؍اپریل شام پانچ بجے تک انہیں جواب دینے کی مہلت دی گئی تھی جبکہ انہوں نے دوبجے یعنی تین گھنٹہ قبل جواب بھیج دیا تھا لیکن الیکشن کمیشن نے جواب پڑھنے سے قبل ہی فیصلہ دے دیا۔جبکہ وہ آج بھی اپنے سابقہ بیان پر قائم ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں کوئی بھی فرقہ پرست یا آئی ایس آئی کا ایجنٹ کہے اس کی انہیں پرواہ نہیں ہے۔مسٹر خان نے کہا کہ سوشل میڈیا نے انہیں غدار واے کے ۴۷ رکھنے والا شخص بتایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ مانتے ہیں کہ جو سیاسی جماعتیں الزام عائد ک
ررہی ہیں عوام اس کا جواب بیلٹ کے ذریعہ دیں گے۔ فسادات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ جس طرح کا فساد گجرات میں ہوا تھا اترپردیش میں ایسا فساد کبھی نہیں ہوا۔ ایک سازش کے تحت سماجوادی پارٹی کو بدنام کیا جارہاہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ فرقہ پرستی کی بات کرتے ہیں اور ’رام للا ہم آئیں گے مندر وہیں بنائیں گے،فخر سے کہو کہ ہم ہندوہیں‘ کیا یہ نعرے سیکولر ہیں۔ جب ملک تقسیم ہوا اس وقت زیادہ تر مسلمان پاکستان نہیں گئے اور سیکولرزم کا ثبوت دیتے ہوئے ہندوستان میں رک گئے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے محمد علی جناح ، علامہ اقبال،مولانا محمد علی جوہرجیسی شخصیات نے کانگریس کا ساتھ چھوڑ دیا۔کیونکہ جب دلوں کا بٹوارا ہوتا ہے تو ملک کا بٹوارا ہوجاتاہے۔جبکہ ان کا کام دلوں کو جوڑنا ہے۔ اس موقع پر سماجوادی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن منور سلیم بھی موجود تھے۔