کانپور: بھارتیہ جنتا پارٹی نے آج کہا کہ رام مندر کبھی بھی انتخابی مسئلہ نہیں رہا. رام مندر ملک کے کروڑوں ہندوؤں کے لیے ایک ایمان کا موضوع ہے. اتر پردیش میں 2017 کے آئندہ اسمبلی انتخابات مرکز میں مودی حکومت کی ترقی اور اترپردیش کی سماجوادی حکومت کی ناکامی اور افراتفری کے معاملے پر پارٹی انتخابات لڑے گی. بی جے پی صدر کیشو پرساد موریہ آج سرکٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے.
اترپردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں رام مندر مسئلے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بھگوان رام میں ان کی ہی نہیں کروڑوں ہم وطنوں کی ایمان ہے. رام مندر ہم سب کی ایمان کا موضوع ہے لیکن رام مندر کبھی بھی انتخابی مسئلہ نہیں رہا. یہ مسئلہ عدالت میں ہے جو فیصلہ آئے گا اسے قبول کیا جائے گا.
انہوں نے کہا کہ انتخابی مسئلہ صرف پردیش کی ترقی ہے اور ریاست کو کنبہ پروری اور بدعنوانی سے آزاد کرانا ہے. بھارتیہ جنتا پارٹی اترپردیش انتخابات میں ترقی کے معاملے کو لے کر عوام کے درمیان جائے گی اور ریاست کی سماجوادی پارٹی حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرے گی، کیونکہ پردیش کی عوام اب کنبہ پروری اور بدعنوانی سے پریشان ہو گئی ہے. اس لئے پارٹی کارکن اب میدان میں اتریں اور عوام کو ریاستی حکومت کی افراتفری کے بارے میں بتائیں اور وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ دو سالوں میں جو ملک میں ترقی کے لئے کام کی تشہیر کریں.
انہوں نے کہا کہ ریاست کی سماجوادی حکومت تمام مورچو ں پر ناکام ہو چکی ہے. پارٹی نے 2012 میں ریاست کے عوام سے ترقی کے جو وعدے کئے تھے انہیں پورا نہیں کیا گیا ہے. بندیل کھنڈ میں بھیانک خشک پڑا ہے، عوام پانی کے لئے پریشان ہے لیکن صوبائی حکومت کچھ نہیں کر رہی ہے.