رام پور:اترپردیش میں رام پور کے کوتوالی گنج علاقے میں آج بچوں کے درمیان معمولی کہا سنی نے فرقہ وارانہ تشدد کی شکل اختیار کر لی. دو فرقوں کے درمیان پتھراؤ اور فائرنگ میں چھ افراد زخمی ہو گئے اور چار گاڑیوں کو پھونک دیاگیا۔
علاقے میں پھیلی کشیدگی کے پیش نظر پولیس کے علاوہ ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) کو تعینات کیا گیا ہے . علاقے میں حالات کشیدہ مگر قابو میں ہیں. پولیس کے اعلی حکام حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں.
پولیس ذرائع نے بتایا کہ پرانے شہر کے محلہ گھیر میں عنایت خاں کے بچوں کا پڑوسی چھوٹے کے بیٹے سے کسی بات پر تنازعہ ہو گیا. بچوں کے درمیان کہا سنی میں پہلے گھر کی خواتین آمنے سامنے آئیں اور دیکھتے ہی دیکھتے مردوں کے درمیان مار پیٹ شروع ہو گئی۔ اس درمیان ایک فریق کے بلانے پر چار گاڑیوں میں پہنچے حامیوں نے فائرنگ شروع کر دی جو دوسرے فریق کو ناگوار گزرا اور انہوں نے مکانوں کی چھتوں سے پتھراؤ شروع کر دیا.
فائرنگ اور پتھراؤ میں کم از کم چھ افراد زخمی ہو گئے ۔
ادھر، کچھ لوگوں نے حملہ آوروں کی گاڑیوں میں آگ لگا دی. ہنگامے کے درمیان پہنچی پولیس نے تقریبا گھنٹے بھر کی مشقت کے بعد فسادیوں کو بھگا کر حالات کو قابو میں کیا. علاقے میں کشیدگی کے پیش نظر آس پاس کے تھانوں کی فورس کے علاوہ آر اے ایف بھی بلا لی گئی ہے ۔
اس واقعہ میں چھ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے تاہم پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے . ضلع مجسٹریٹ آر کے سنگھ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ سنجیو تیاگی موقع پر پہنچ چکے ہیں. فسادیوں کو پکڑنے کے لیے پولیس مسلسل چھاپے ماررہی ہے ۔