رانچی، 5 نومبر: ریاستی راجدھانی کجی ایک لاج میں 9 بم برآمد ہونے کے بعد ریاست میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
ڈائرکٹر جنرل آف پولیس راجیو کمار نے کہا کہ چونکہ چھٹ کا تہوار آنے والا ہے اور 15 نومبر کو ریاست کی تشکیل کا دن بھی منایا جانا ہے اس لئے کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کیلئے الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
مسٹر کمار نے کہا “تمام متعلقہ پولیس سپرنٹنڈنٹس کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ ان سے کہا گیا ہے کہ چھٹ اور 15 نومبر کے موقع پر سکیورٹی کا سخت بندوبست رکھیں”۔
ڈی جی پی نے مزید کہا کہ 27 اکتوبر کو پٹنہ دھماکوں کے بعد جو سراغ انہیں ملے ہیں ان پر وہ سرگرمی سے کام کررہے ہیں۔ ریاستی خفیہ ایجنسیوں نے جو محنت سے کام کیا ہے اسی کے نتیجے میں ہند پیڑھی علاقہ میں بم برآمد ہوئے ہیں۔
مسٹر کمار نے کہا جو سراغ بھی ہمیں ملے ہیں ہم ان پر کام کررہے ہیں اور جلد ہی اس کے نتیجے سامنے آئیں گے۔
کل تفتیشی ایجنسیوں اور سلامتی دستوں کو اس وقت بڑی کامیابی ملی جب انہوں نے رات گئے این آئی اے اور رانچی پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے چھاپہ مارا اور ڈیلی مارکیٹ علاقہ کی ایک لاج کے کمرے سے 9 بم برآمد کئے۔
یہ بم ارم لاج کے کمرہ نمبر 108 سے برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ کمرہ ریاستی راجدھانی اور مانجھی تھانہ کے تحت آنے والے چکلا کے رہنے والے مجیب انصاری کے نام پر بک تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ہزاری باغ سے بم ناکارہ بنانے کیلئے ایک دستہ بلایا گیا تھا جو بموں کو مورہابادی گراؤنڈ لے گئے تاکہ کسی محفوظ مقام پر انہیں ضائع کیا جاسکے۔
آئی جی پولیس (زونل) ایم ایس بھاٹیا نے بتایا ہے کہ انہیں 19 جلاٹین کی چھڑیں، 12 ٹائمر اور 25 ڈیٹونیٹر بھی ملے ہیں جو بموں سے منسلک تھے۔
ہر بم کے ساتھ تین پائپ ایلبو لگی ہوئی تھیں۔
یہ بم بم دھماکوں کے سلسلہ میں 30 اکتوبر کو دوراندہ علاقہ سے عزیز احمد کی گرفتاری کے بعد برآمد ہوئے ہیں۔
پٹنہ دھماکوں کے سلسلہ میں گرفتار کئے گئے ایک اور ملزم امتیاز انصاری کا تعلق بھی رانچی سے تھا۔ خاص مشتبہ ملزم عینل عرف طارق بھی اسی شہر کا تھا جس کی بم دھماکہ سے زخمی ہونے کے بعد 31 اکتوبر کو اندرا گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس اسپتال میں موت ہوگئی تھی۔