ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ رانی مکھر جی کہ فلم مردانی کی پہلی تصویر جاری کردی گئی ہے۔ یشراج فلم کے بینر تلے بنائی جانیوالی اس فلم کے پروڈیوسر ادیتہ چوپڑا ہیں جب کہ ہدایات پردیپ سرکار دے رہے ہیں۔ میڈیا کے مطابق ’’مردانی‘‘ کی شوٹنگ ان دنوں سینٹرل کمرشل زون دہلی اور چترنجن پارک ساؤتھ دہلی میں کی جارہی ہے۔ اس فلم میں رانی مکھر جی ایک پولیس افسر کا کردار ادا کررہی ہیں۔ گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائت پر جاری کی جانے والی فلم کی پہلی تصویر میں اداکارہ کو پولیس افسر کی یونیفارم میں دکھایا گیا ہے اور جاری کی جانیوالی اسی موقع پر بنائی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق کچھ دن قبل اداکارہ پر اس فلم کا ایک سین جس میں انھیں موٹر سائیکل پر سوار دکھایا گیاہے اور وہ ایک ملزم کاتعاقب کررہی ہیں بھی عکس بند کیا جاچکا ہے۔ رانی مکھر جی کا کہا کہنا ہے کہ اب تک فلموں میں درجنون کردار ادا کرچکی ہوں اور فلم مردانی کی شوٹنگ سے حقیقی طور پر لطف اندوز ہورہی ہوں ایک انٹروویو کے دوران اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی اب تک ریلیز ہونے والی فلموں میں ایک شرارتی لڑکی سے لے کر سنجیدہ لڑکی تک کے کردار کیے ہیں میری خواہش تھی کہ کسی ایسی فلم میں بھی کام کروں جو ایکشن نے بھر پور ہو اور میرے کردار کے گرد ہی گھومتی ہوں یشراج فلمز کے بینر تلے بنائی جانیوالی فلم ’’مردانی‘‘ میں مجھے خود کو ایکشن میں دکھانے کا موقع مل رہا ہے۔ہدایتکار پردیپ سرکار اور پروڈیوسرادیتہ چوپڑا نے جب مجھے اس فلم کا اسکرپٹ دکھایاتو میں نے فوراً کام کرنے کی حامی بھر لی۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ یشراج فلمز کے بینر تلے پہلے بھی بہت سی فلموں میں کام کرچکی ہوں مگر فلم مردانی میری اب تک بنائی جانیوالی فلموں سے الگ ہے اور اس میں میں پہلی مرتبہ ایکشن کردار وہ بھی ایک خاتون پولیس افسر کے کردار پر پرفارم کررہی ہوں۔اداکارہ نے بتایا کہ ان دنوں فلم کی شوٹنگ تیزی کے ساتھ کی جارہی اور اپریل میں اس کی عکس بندی کا کام مکمل طور پرختم کرنے کے بعد پوسٹ پروڈکش شروع کردی جائے گی اور ’’مردانی‘‘ کو18 جولائی کوسینما گھروں کی زینت بنایا جائے گا۔ فلم کی تشہیر کے سوال پر اداکارہ کا کہناتھا کہ ان دنوں بالی ووڈ فلموں کی کامیابی کے لیے ان کی تشہیر ایک ضروری امر بن چکی ہے میں بھی اپنی اس فلم کی تشہیر کے لیے چھوٹی اسکرین کا سہارا لوں گی جب کہ مختلف مقامات پر اپنے مداحوں سے بھی ملاقات کرکے انھیں فلم کے متعلق بتاؤں گی۔واضح رہے کہ رانی مکھر جی فلم مردانی کی شوٹنگ شروع ہونے سے قبل ایک خاتوں پولیس افسر کے فرائض کے متعلق جاننے کے لیے ممبئی کرائم برانچ کے سربراہ سے بھی ملاقات کرچکی ہیں اس سلسلہ میں اداکارہ کا کہناتھا کہ میں نے اس سے قبل کسی فلم مین خاتون پولیس افسر کا کردار ادا نہیں کیا۔ پردیپ سرکار ہدایتکاری میں فلم مردانی سے مجھے پہلی مرتبہ خاتون پولیس افسر کے کردار پر پرفارم کرنے کا موقع ملا اس لیے میں نے شوٹنگ سے قبل ممبئی کرائم برانچ کے سربراہ ہمناشو رائے (Himanshu Roy) سے بھی ملاقات کی اور ان سے ایک پولیس افسر کے لائف اسٹائل اور ان کی باڈی لینگویج کے متعلق بھی معلومات حاصل کیں۔ اداکارہ کا کہناتھا کہ امید ہے مداحوں کو ’’مردانی‘‘ میں میری پرفارمنس پسند آئے گی اور یہ فلم باکس آفس پرکامیابی حاصل کرلے گی۔واضح رہے کہ 21مارچ 1978کو ممبئی کے فنکار گھرانے میں پیدا ہونے والی رانی مکھرجی کے والد رام مکھرجی ہدایتکار اور ماں کرشنا پلے بیک سنگر تھیں۔بھائی راجہ مکھر جی فلم پروڈیوسر کم ڈائریکٹر ہیں۔ رانی نے جوہو اسکول کے دور میں ہی رقص کی باقاعدہ تربیت حاصل کرنا شروع کردی تھی ،اداکارہ کا کہنا ہے کہ اس فنکار فیملی بیک گراؤنڈ کے باوجود کبھی اداکارہ بننے کے بارے میں غور نہیں کیا تھا۔ 1994میں ڈائریکٹر سلیم خان نے پیشکش کی۔رانی نے بتایا کہ وہ اس پیشکش پر کچھ ہچکچائی مگر ماں کے اصرار پر تجرباتی طور پر کام کرنے کا فیصلہ کرلیا۔باپ کے ساتھ پہلی فلم بنگالی تھی جس میں کام کیا۔اس کے بعد فلم ’’راجہ کی آئے گی بارات‘‘میں پرفارم کیا مگر یہ باکس ا?فس پر زیادہ کامیابی حاصل نہ کرسکی تاہم اس میں اپنی عمدہ پرفارمنس پر اسکرین ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوگئیں۔1998کے دوران اداکارہ کی کئی فلمیں باکس پر شاندار کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔ان میں کرن جوہر کی فلم ’’کچھ کچھ ہوتا ہے ‘‘بھی شامل ہے جس پر انھیں بہترین معاون اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا اسی عرصے کے دوران وکرم بھٹ کی فلم ’’غلام ‘‘اور’’مہندی ‘‘شامل ہیں۔اسی عرصہ میں اداکارہ کی مزید کئی فلموں میں لیڈی لیڈنگ رول میں فلمیں بنیں جو 1999اور 2000کے دوران ریلیز کی گئیں۔ ان میں ’’ہیلو برادر‘‘، ’’بادل‘‘، ’’ہائے رام‘‘، ’’حد کردی آپ نے‘‘، ’’بچھو‘‘ شامل ہیں ، 2000میں ہی ریلیز ہونے والی فلم ’’ہر دل جو پیار کرے گا‘‘ میں اداکارہ کی بہترین پرفارمنس پر انھیں فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔پھر اسی سال فلم ’’کہیں پیار نہ ہو جائے ‘‘میں پرفارم کیا۔ 2001اور 2002کے دوران اداکارہ کی فلمیں ریلیز ہوئیں ان میں ’’چوری چوری چپکے چپکے‘‘، ’’بس اتنا سا خواب ہے‘‘،’’نائیک‘‘،’’کبھی خوشی کبھی غم‘‘ پیار دیوانہ ہوتا ہے‘‘، ’’مجھ سے دوستی کروگے‘‘،’’ساتھیا ‘‘اور ’’ چلو عشق لڑائیں‘‘ شامل ہیں۔2003-04کے دوران فلمیں ’’چلتے چلتے‘‘، ’’چوری چوری ‘‘،’’کلکتہ میل‘‘، ’’کل ہو نہ ہو ‘‘ ایل او سی کارگل ‘‘،’’یوا‘‘،’’ہم تم‘‘ اور’’ویر زارا‘‘ سینماگھروں کی زینت بنائی گئیں۔ 2005-06 کے دورا ن رانی کی فلمیں ’’بلیک‘‘،’’باؤنٹی اور ببلی‘‘،’’پہیلی‘‘ اور ’’منگل پانڈے‘‘ریلیز ہوئیں۔ 2007 کے دوران فلم ’’بابل‘‘، ’’تارارم پم‘‘،’’لگا چنری میں داغ‘‘، ’’ساوریا‘‘،’’اوم شانتی اوم‘‘،’’تھوڑا پیار تھوڑا میجک‘‘اور فلم ’’رب نے بنادی جوڑی کی باکس ا?فس پر دھوم مچی۔ 2009میں فلم ’’دل بولے ہڑپہ‘‘اور 2011میں ’’نوون کلڈ جیسکا ‘‘ریلیز ہوئیں۔ 2012 میں فلم ’’تلاش ‘‘میں رانی مکھر جی نے عامر خان کے مدمقابل عمدہ کردار نبھایا۔